چھتیس گڑھ میں، 50 ماؤنوازوں نے آج بیجاپور میں خودسپردگی کی۔ اِن میں 13 ماؤنواز ایسے ہیں جن پر مجموعی طور سے 68 لاکھ روپے کا انعام رکھا ہوا تھا۔ اسی کے ساتھ یہ ریاست کی تاریخ میں سب سے زیادہ تعداد میں خودسپردگی ہے۔ بیجاپور کے پولیس کے سپرینٹینڈینٹ جتیندر کمار یادو نے کہا کہ اس گروپ میں ماؤنواز PLGA بٹالین اور دیگر یونٹس کے ملیشیا کمانڈرس اور ڈپٹی کمانڈر شامل ہیں۔ خودسپردگی کرنے والے ہر ماؤنواز کو، ریاست کی بازآبادکاری کی پالیسی کے تحت، 25 ہزار روپے کی ترغیباتی رقم فراہم کی گئی۔ وزیراعلیٰ ویشنو دیو سائی نے بڑھتے ہوئے عوامی اعتماد کے لیے دور دراز کے BASTAR میں سکیورٹی کیمپوں کی بڑھی ہوئی تعداد، سڑکوں کی تعمیر ، نیز تعلیم اور صحت خدمات کی ستائش کی۔
انہوں نے ان لوگوں کی بازآبادکاری کے لیے سرکار کے عہد کا اعادہ کیا جنہوں نے تشدد کو ترک کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے چھتیس گڑھ کے بیجاپور میں پچاس نکسل وادیوں کی خودسپردگی کا آج خیرمقدم کیا۔ انہوں نے اصل دھارے میں شامل ہونے کے ان کے فیصلے پر اظہار مسرت کیا۔ سوشل میڈیا کے ایک پوسٹ میں جناب شاہ نے دیگر نکسل وادیوں پر تشدد کو ترک کرنے نیز معاشرے کے ساتھ ہم آہنگ ہونے پر زور دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسی ان افراد کے لیے بازآبادکاری اور ترقی کرنے کی یقین دہانی کراتی ہے جو خودسپردگی کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے نکسل واد کو جڑ سے ختم کرنے کے حکومت کے عہد کا اعادہ کیا کہ یہ 31 مارچ 2026 کے بعد بھارت میں تاریخ کا حصہ بن جائے گا۔