ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ریاست بھر کی صحافیوں کی تنظیموں کو یقین دلایا ہے کہ ریاستی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ عوامی سکیورٹی سے متعلق خصوصی ایکٹ داخلی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ریاست بھر کی صحافیوں کی تنظیموں کو یقین دلایا ہے کہ ریاستی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ عوامی سکیورٹی سے متعلق خصوصی ایکٹ داخلی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ وہ کل ممبئی میں صحافیوں کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ مجوزہ قانون سازی کے حوالے سے ان کے خدشات دور کرنے کے لیے بات کر رہے تھے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس قانون سے صحافیوں یا کسی عام شہری کو پریشانی نہیں ہوگی اور نہ ہی اس سے ان کی    اظہارِ رائے کی آزادی پر کوئی آنچ آئے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس قانون کا مقصد افراد کو نشانہ بنانا نہیں ہے، بلکہ ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تنظیموں کو نشانہ بنانا ہے۔

مجوزہ مہاراشٹر عوامی سکیورٹی ایکٹ کی بعض دفعات کے بارے میں صحافیوں کی تنظیموں میں تشویش پائی جا رہی تھی۔ ان کے خدشات کو دور کرنے اور قومی سلامتی کے ایکٹ کے مقاصد اور فوائد کی وضاحت کے لیے ایک تفصیلی بات چیت کی گئی۔ جناب فڑنویس نے اُجاگر کیا کہ کئی ماؤنواز تنظیموں، جن پر ملک کے حصوں میں پابندی عائد ہے، اب اپنا ہیڈکوارٹر مہاراشٹر منتقل کر دیا ہے اور وہ شہری علاقوں سے کام کر رہی ہیں۔ لہٰذا، انہوں نے کہا کہ اگر یہ قانون ابھی نافذ نہیں کیا گیا تو مہاراشٹر کو مستقبل میں اہم چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مزید تفصیل ہمارے نامہ نگار سے

V/C – Bhavana Gokhale

وزیر اعلیٰ دویندر فڑنویس نے یقین دلایا کہ قانون کے بارے میں صحافیوں کی تنظیموں کی مثبت تجاویز پر غور و خوض کیا جائے گا اور اس کی دفعات میں وضاحت، شفافیت اور درستگی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ترامیم کی جائیں گی۔ اہم بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ فڑنویس نے زور دے کر کہا کہ تین ججوں کی مشاورتی کمیٹی کے سامنے سماعت کے بغیر کسی بھی تنظیم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ اگر کوئی تنظیم غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے، جس سے قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے، تو مذکورہ کمیٹی کے سامنے ثبوت پائے جانے کے بعد ہی پولیس اُس کے خلاف کارروائی کرے گی۔ اس لیے کوئی بھی سرکار اپنے خود کے مفادات کے لیے اس قانون کا غلط استعمال کر سکتی۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں