مغربی بنگال کے گورنر ڈاکٹر سی وی آنند بوس نے وقف ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران مارے گئے افراد کے کنبوں کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔
گورنر موصوف مغربی بنگال میں مرشد آباد کے شمشیر گنج میں تشدد سے متاثرہ علاقوں کے دورے پر گئے اور اُن افراد کے کنبوں سے ملے، جنہیں اِس مہینے کی 12 تاریخ کو تشدد کے دوران بے ہنگم ہجوم نے ہلاک کردیا تھا۔ پولیس نے اِس سلسلے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں اصل ملزم Inmajul Haque بھی شامل ہے۔ گورنر Jafrabad کے تشدد سے متاثرہ گاؤں کے دورے پر بھی گئے۔ لوگوں نے مانگ کی اُن کی حفاظت کیلئے BSF کے کیمپ لگائے جائیں۔
اِسی دوران خواتین سے متعلق قومی کمیشن کی سربراہ وجے کے راحت کَر کی سربراہ میں ایک پانچ رکنی وفد نے ہرگووند داس اور چندن داس کے کنبوں سے ملاقات کی۔
اِن دونوں کو وقف ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران بے ہنگم ہجوم نے ہلاک کردیا تھا۔ خواتین کے کمیشن کی یہ ٹیم شمشیر گنج میں رتن پور اور Betbona گاؤں بھی گئی۔ ٹیم سے ملنے کے بعد مقامی گاؤں والے رو پڑے اور انہوں نے درخواست کی کہ گڑبڑ والے علاقوں میں مرکزی فورس کے کیمپ لگائے جائیں۔ کمیشن کی ممبر ڈاکٹر ارچنا مجمدار نے کہا کہ مرکزی سرکار ہمیشہ عام آدمی کے ساتھ ہے اور انہوں نے گاؤں والوں کو مرکزی امداد کا بھی یقین دلایا۔
انسانی حقوق سے متعلق قومی کمیشن کی ایک ٹیم مالدہ سے مرشد آباد کے تشدد سے متاثرہ علاقوں کیلئے روانہ ہوئی ہے۔ x