ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

April 13, 2025 9:51 PM

printer

مغربی بنگال میں مرشدآباد میں کسی بھی جگہ سے تازہ تشدد کے کسی واقعے کی خبر نہیں ملی ہے۔ ابھی تک 150 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے

مغربی بنگال میں 2025 کے وقف ترمیمی قانون کے خلاف پرتشدد مظاہروں کے سلسلے میں مزید 12 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس طرح اس کیس میں گرفتار کئے گئے لوگوں کی کُل تعداد 150 ہوگئی ہے۔

حفاظتی دستوں نے مرشدآباد ضلع میں اپنی تعیناتی میں اضافہ کردیا ہے، جہاں کچھ دن کشیدگی کے بعد ماحول عام طور پر، پرامن ہوگیا ہے۔ مقامی حکام نے بتایا ہے کہ آج مرشدآباد میں تشدد کا کوئی تازہ واقعہ نہیں ہوا اور Suti، دھُلیان،  شمشیر گنج اور جنگی پور جیسے علاقوں میں امن کا ماحول ہے۔ حفاظتی صورتحال پر قریبی نظر رکھی جارہی ہے، اور نظم و ضبط کے لئے اضافی فورس تعینات کی گئی ہے۔

 اسی دوران تشدد کی وجہ سے سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور مرشدآباد سے چلے گئے ہیں۔

یہ لوگ بھاگیرتھی دریا کو پار کرکے پڑوس کے مالدہ ضلع چلے گئے ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے کنبوں کو شیلٹر اور خوراک فراہم کرنے کے کام میں تیزی اختیار کرلی ہے اور دریا کے کناروں پر موجود رضاکار، کشتیوں کے ذریعے پہنچنے والے اِن لوگوں کی مدد کررہے ہیں۔ ان لوگوں کے ٹھہرنے کے لئے اسکولوں اور دیگر جگہوں کا انتظام کیا گیا ہے۔

 مغربی بنگال کے، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل راجیو کمار نے جمعہ کو مرشدآباد کا دورہ کیا تھا تاکہ حقیقی صورتحال معلوم کی جاسکے۔ جناب کمار نے اپنے دورے کے بعد سرحدی حفاظتی دستوں BSF کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی۔ بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر مرکزی فوج نے متاثرہ علاقوں میں فلیگ مارچ کیا ہے۔ BSF کے عملے کی تعیناتی، کلکتہ ہائی کورٹ کی مداخلت کی وجہ سے ہوئی ہے۔

ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ مرکزی فوج، فوری طور پر مداخلت کرے۔

اس سے متعلق ایک اور واقعے میں بی جے پی کے  ممبر پارلیمنٹ جیوتر مئے سنگھ مہتو نے مرکزی وزیر داخلہ   امت شاہ کو ایک خط لکھا ہے، جس میں مرشدآباد اور دیگر تین ضلعوں میں مسلح فوج کے خصوصی اختیارات کا قانون AFSPA لاگو کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ اس تشدد کی، مقامی سیاستداں بھی نکتہ چینی کررہے ہیں۔

ترنمول کانگریس TMC کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے تشدد کی مذمت کی ہے اور زور دے کر کہا ہے کہ ہر ایک شہری کو، امن کے ماحول میں رہنے کا حق حاصل ہے۔ اسی دوران حکام، خطے میں معمول کے حالات بحال کرنے میں مصروف ہیں۔x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں