لوک سبھا نے ساحلی جہازرانی بل 2024 پاس کر دیا ہے۔ اِس بل میں بھارتی ساحلی سمندر کے اندر تجارت سے متعلق پانی کے جہازوں کو منضبط کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ بل کا مقصد ساحلی جہاز رانی کو منضبط کرنے سے متعلق قانون میں ترمیم کرنا، اِسے بہتر کرنا، ساحلی تجارت کو فروغ دینا اور اِس میں گھریلو شراکتداری کر بڑھانا ہے۔ یہ بل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ بھارت کے پاس ایک ساحلی بیڑا ہے جو اپنی قومی سکیورٹی اور تجارتی ضرورتوں کے لیے ملک کے شہریوں کے مالکانہ حق کے ساتھ چلائے جا رہے ہیں۔
بل پر ایک بحث کا جواب دیتے ہوئے بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا کہ وزیراعظم ہمیشہ یہ کہتے ہیں کہ نقل و حمل کے بغیر یکسر تبدیلی نہیں لائی جاسکتی۔
جناب سونووال نے کہا کہ پچھلے دس برسوں میں پانی کے جہازوں کے بندوبست کی صلاحیت 103 فیصد کے اضافے کے ساتھ ایک ہزار 630 ملین میٹرک ٹن ہو گئی ہے، جو کہ 2014 میں آٹھ سو ملین میٹرک ٹن تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بندرگاہوں کی کارکردگی کی درجہ بندی میں بھارت کے بندرگاہ کی درجہ بندی میں بہتری ہوکر 38 ویں مقام پر آگیا ہے، جو کہ 2014 میں 54ویں مقام پر تھا۔ ×