ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

April 3, 2025 9:44 PM

printer

راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل 2025 پر بحث جاری ہے۔

راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل 2025 پر بحث جاری ہے۔ وقف ترمیمی بل 2025 کا مقصد وراثتی مقامات کا تحفظ اور سماجی بہبود کے لئے وقف املاک کے انتظامات کو منضبط کرنا ہے۔ اس بل کا مقصد املاک کے انتظامات کے عمل میں شفافیت میں اضافہ کرنے، وقف بورڈ اور مقامی اتھارٹیز کے درمیان باہمی تعاون کو منضبط کرنے اور متعلقہ فریقوں کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے حکمرانی کو بہتر بنانا ہے۔ بل کا مقصد مسلم خواتین بالخصوص بیواؤں اور طلاق شدہ خواتین کی سماجی و اقتصادی حیثیت کو بہتر بنانا ہے۔ بل کا مقصد وقف بورڈ میں مختلف مسلم فرقوں کی نمائندگی کے ساتھ بورڈ کو مزید شمولیت والا بنانا ہے تاکہ وقف کی حکمرانی اور فیصلہ سازی کا عمل مزیدبہتر ہوسکے۔

ایوان میں بل پیش کرتے ہوئے اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ متعلقہ فریقوں اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ساتھ تفصیلی مشاورتی عمل کے بعد یہ بل پیش کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقف کے فوائد صرف مسلمانوں کو ملیں گے اور انہوں نے اپوزیشن کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ وقف کی جائیداد کے انتظامات میں کوئی غیر مسلم ممبر مداخلت کرے گا۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے ڈاکٹر سید نصیر حسین نے کہا کہ یہ بل گمراہ کن ہے اور یہ فرقہ وارانہ تقسیم کے ارادے سے لایا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی سماج کو بانٹنے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت کے دوران ووقف کونسل کیلئے بجٹ مختص نہیں کیا گیا تھا اور کونسل کے ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی تھی۔

ڈاکٹر حسین کی بات کاٹتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ  امت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے مرکزی وزیر اور ایوان کے لیڈر جے پی نڈا نے امید ظاہر کی کہ ایوان یونیفائڈ  وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، افیشینسی اور ڈیولپمنٹ یعنی امید کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بل کا بنیادی مقصد اصلاحات کرنا اور وقف املاک کا مناسب انتظام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹیوں کو ووٹ بینک کی سیاست سے اوپر اٹھنا چاہئے اور قومی مفاد کے لئے کام کرنا چاہئے۔

JD (S) کے سربراہ ایچ ڈی دیوگوڑا نے بل پیش کرنے کے لئے مودی حکومت کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ  امیر اور طاقتور لوگوں کے ذریعے وقف املاک کا غلط استعمال کیاجاتا رہا ہے۔ شیو سینا (UBT) کے سنجے راوت نے الزام لگایا کہ یہ بل ملک کے حق میں نہیں ہے۔

سماجوادی پارٹی کے ڈاکٹر رام گوپال یادو نے دعویٰ کیا کہ ملک جمہوریت کے بجائے ایک مطلق العنان ملک کی طرف بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کیلئے قابل تشویش بات ہے۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سبھی سماجی برادریوں کی بہبود کے لئے کام کرے۔کانگریس کے ابھیشیک منو سنگھوی اور NCP کے پرفل پٹیل بھی بحث میں حصہ لینے والے ارکان میں شامل تھے۔ بحث جاری ہے۔

لوک سبھا نے کل رات اس بل کو منظوری دے دی۔x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں