جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے، اپنے جاری بجٹ اجلاس کے دوران، حکمرانی، تعلیم، صحت دیکھ بھال اور روزگار سمیت آج کلیدی معاملات پر بحث کی۔ اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے جموں میں کاروباری مشاوراتی کمیٹی، BAC کی ایک میٹنگ کی صدارت کی، جس میں قانون سازوں نے اجلاس کے ایجنڈے کا جائزہ لیا اور اس کی افادیت میں اضافہ کرنے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ صحت، طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم کی وزیر Sakeena Itoo نے اسمبلی کو مطلع کیا کہ قومی تعلیمی پالیسی NEP-2020 کو تمام سرکاری ڈگری کالجوں میں مکمل طور پر لاگو کردیا گیا ہے۔ انھوں نے واضح کیا مصنوعی ذہانت کوئی نیا پروگرام نہیں ہے، لہٰذا اِسے کمپیوٹر ایپلی کیشن کے نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔ صحت دیکھ بھال سے متعلق انھوں نے اِس بات پر زور دیا کہ حکومت کی توجہ نئے بنیادی ڈھانچے تعمیر کرنے کے بجائے موجودہ سہولیات کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔ انھوں نے اجاگر کیا کہ جموں وکشمیر میں ہر تین ہزار 500 افراد کیلئے صحت کا ایک ادارہ ہے جو کہ چھ ہزار کے قومی اوسط سے بہتر ہے۔ ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے دور دراز کے علاقوں میں 365 میڈیکل افسران کی تقرری کی گئی ہے۔ زرعی پیداوار کے وزیر جاوید احمد ڈار نے مہارت کی فروغ اور ذاتی روزگار کی اسکیموں کے ذریعے بے روزگاری کو ختم کرنے کی سرکاری کوششوں کو واضح کیا۔ صنعتی تربیتی اداروں کو جدید بنانے، ٹاٹا ٹیکنالوجی کے ساتھ تعاون اور اسکل انڈیا پروگرام کو 2026 تک توسیع دینے جیسے اقدامات سے 33 ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو تربیت فراہم کی ہے۔
حکومت نے 9 لاکھ 28 ہزار ذاتی روزگار کے مواقع بھی وضع کئے ہیں اور JKPSC اور JKSSB کے ذریعے 11 ہزار 526 سرکاری شعبے میں نوکریاں فراہم کرنے کی راحت ہموار کی ہے۔ مشن یووا پہل کے تحت انتظامیہ کا مقصد آئندہ پانچ سالوں میں ایک لاکھ 37 ہزار نئی کمپنیاں قائم کرنا اور چار لاکھ پچیس ہزار سے زیادہ نوکریاں وضع کرنا ہے۔
Site Admin | March 15, 2025 9:31 PM
جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے، اپنے جاری بجٹ اجلاس کے دوران، حکمرانی، تعلیم، صحت دیکھ بھال اور روزگار سمیت آج کلیدی معاملات پر بحث کی
