اعلیٰ تعلیمی اداروں کو، داخلے کی منسوخی یا ایک کالج سے دوسرے کالج میں منتقلی کی صورت میں، فیس کی وہ پوری رقم واپس کرنا ہوگی، جو اُنھوں نے اِس سال ستمبر تک کے داخلوں کے لیے حاصل کی ہے۔
یونیورسٹی گرانٹس کمیشن UGC نے یہ اعلان 2024-25 کے تعلیمی سال کی نئی، فیس ریفنڈ پالیسی میں کیا ہے۔ یہ فیصلہ، طلبا اور اُن کے والدین کی طرف سے اِن شکایتوں کو دور کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے کہ انھیں داخلے کی منسوخی پر، فیس واپس نہیں کی جاتی۔
اِس پالیسی کا اطلاق، مرکزی یا ریاستی قانون کے تحت اُن سبھی اعلیٰ تعلیمی اداروں پر ہوگا جو UGC کی طرف سے تسلیم شدہ ہیں یا یہ Deemed یونیورسٹیز ہیں یا یہ داخلوں سے متعلق مشوروں میں شامل تنظیمیں ہیں۔
اعلیٰ تعلیمی ضابطہ کار ادارے نے یہ بھی کہا کہ اِس سال 30 ستمبر کے بعد اور 31 اکتوبر تک فیس کی یہ رقم، پروسیسنگ فیس کے طور پر، کٹوتی کے ساتھ واپس کی جا سکتی ہے اور کٹوتی کی یہ رقم ایک ہزار روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ UGC نے یہ بھی کہا ہے کہ اُن داخلوں پر جو 31 اکتوبر کے بعد ہوئے ہیں، اُن پر اکتوبر 2018 کے ضابطے لاگو ہوں گے۔
اِس پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے ادارے 2018 کے نوٹیفکیشن میں بیان کیے گئے ضابطوں کے تحت سزاوار ہوں گے۔