صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے آج کہا کہ پارلیمنٹ میں پیش کردہ ایک ملک، ایک الیکشن بل، بہتر حکمرانی کی اصطلاح کی از سر نو تعریف متعین کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک ملک، ایک انتخاب کا منصوبہ، حکمرانی میں استقامت کو فروغ دے سکتا ہے، پالیسی کے مفلوج ہونے کی روک تھام کرسکتا ہے، وسائل کی تقسیم میں تخفیف کرسکتا ہے اور مالی بوجھ میں کمی لاسکتا ہے۔ یومِ جمہوریہ سے ایک دن قبل، ملک کے نام اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ مرمو نے کہا کہ اتنی بڑی نوعیت کی اصلاحات کیلئے تصور کی جسارت درکار ہوتی ہے۔
صدر مرمو نے کہا کہ ملک نوآبادیاتی ذہنیت کے ایسے کئی باقیات کو تبدیل کرنے کیلئے مرکوز کوششوں کا گواہ بن رہا ہے جو 1947 کے بعد سے بھارتی عوام کے درمیان موجود رہے ہیں۔ انھوں نے اِس بات کا ذکر کیا کہ تعزیرات ہند، فوجداری ضوابط کے طریقہ کار اور انڈین Evidence ایکٹ کی جگہ بھارتیہ نیایہ سنہتا، بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا اور بھارتیہ سرکشا ادھینیم کو لانے کا فیصلہ اِس طرح کی کوششوں میں سب سے زیادہ قابل ذکر ہے۔ انھوں نے کہا کہ نئے فوجداری قوانین، فوجداری نظامِ انصاف میں سزا کو مرکزیت دینے کے بجائے انصاف کی فراہمی کو مرکزی حیثیت دیتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ نئے قوانین خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم سے نمٹنے کو اعلیٰ ترین ترجیح دیتے ہیں۔صدر جمہوریہ مرمو نے آئین کی ایک زندہ دستاویز اور بھارت کی ترقی کو 75 سال سے رہنمائی عطا کرنے کیلئے اُس کی ستائش کی۔ انھوں نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور آئین ساز اسمبلی کا، اُن کی خدمات کیلئے شکریہ ادا کیا۔
علم اور دانشوری کی ملک کی فراواں تاریخ کو اجاگر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت پچھلے 75 برس سے دنیا میں اپنے صحیح مقام کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ انھوں نے مہاتما گاندھی، رابندرناتھ ٹیگور اور بابا صاحب امبیڈکر کی بھارت کی جمہوری اقدار کیلئے خدمات کی ستائش کی۔ بھارت کی اعلیٰ اقتصادی شرح ترقی نے روزگار کے مواقع پیدا کئے ہیں اور کسانوں اور مزدوروں کی آمدنی میں اضافہ کیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ سب کی شمولیت بھارت کی ترقی کا سنگ میل ہے۔ انھوں نے کہا کہ مختلف مالیاتی تعاون کی اسکیموں جیسے پردھان منتری جن دھن یوجنا، پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا، پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا اور دیگر کی توسیع نے درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات سمیت حاشیے پر رہ رہے فرقوں کو مالی تعاون فراہم کیا ہے۔
صدر جمہوریہ نے فائنانس کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے حکومت کی ستائش کی۔ انھوں نے ڈیجیٹل ادائیگی اور فیضیابی کی رقم کی براہِ راست منتقلی نیز بینکنگ نظام کی صحتمند صورتحال سمیت سب کی شمولیت کے فروغ کا ذکر کیا۔
صدر مرمو نے ملک کی فراواں ثقافتی وراثت کو اجاگر کیا اور آسامی، بنگالی، مراٹھی، پالی اور پراکرت کے ذریعے اپنے لسانی تنوع کو محفوظ رکھنے کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ انھوں نے گجرات میں بھارت کے پہلے آثار قدیمہ کے تجرباتی میوزیم کی تکمیل کا بھی اعلان کیا۔ صدر مرمو نے تعلیم کے شعبے میں حکومت کی سرمایہ کاری کی بھی ستائش کی۔ انھوں نے معیار، بنیادی ڈھانچے اور ڈیجیٹل شمولیت کے شعبے کی کایاپلٹ کو بھی اجاگر کیا۔
بھارت دانشورانہ املاک کے اندراج میں عالمی سطح پر چھٹے نمبر پر ہے۔ بھارت نے 2024 میں عالمی اختراعاتی اشاریے کی درجہ بندی میں 2020 میں 48ویں مقام سے 39ویں مقام تک بلندی حاصل کی ہے۔ صدر نے کہا کہ نیشنل کوانٹم مشن اور بین شعبہ جاتی سائبر فزیکل سسٹم کے موضوع پر قومی مشن جیسی اسکیموں کے ذریعے جدید ترین نوعیت کی تحقیق میں بھارت کی شراکت میں اضافہ ہوا ہے۔The Genome India Project نے دس ہزار بھارتی شہریوں کی Genome ترتیب تیار کی ہے جو مزید تحقیق کیلئے دستیاب ہے۔ صدر جمہوریہ نے بھارت کی خلائی تحقیقی تنظیم کی اُس کی حالیہ حصولیابیوں کیلئے ستائش کی، جس میں خلائی Docking کا کامیاب تجربہ شامل ہے۔
انھوں نے کھیلوں میں بھارت کے بڑھتے ہوئے اعتماد کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی کھلاڑیوں نے پیرس اولمپک کھیلوں اور پیرالمپک کھیلوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت ماحولیات کیلئے طرزِ زندگی کے عالمی مشن کی قیادت کر رہا ہے۔ وہ افراد اور معاشروں کو ترغیب دے رہا ہے کہ آب وہوا کے تحفظ میں وہ مزید سرگرم ہوں۔ انھوں نے بتایا کہ ایک پیڑ ماں کے نام کی منفرد مہم نے 80 کروڑ پودے لگانے کے اپنے نشانے کو حاصل کرلیا ہے۔
دلّی میٹرو آج رات دیر گئے 3 بجے سے سبھی لائنوں پر اپنی خدمات فراہم کرائے گی تاکہ یومِ جمہوریہ تقریب دیکھنے کیلئے جانے والے لوگوں کو کرتویہ پتھ پہنچنے میں آسانی ہوسکے۔ دلّی میٹرو کے مطابق صبح 6 بجے تک ہر 30 منٹ میں میٹرو ٹرین دستیاب رہے گی، جس کے بعد بقیہ دن کیلئے مقررہ نظام الاوقات کے مطابق خدمات جاری رہیں گی۔ دلّی میٹرو نے مسافروں سے کہا ہے کہ وہ اسی کے مطابق اپنے سفر کا منصوبہ بنائیں اور آخری لمحات میں بھیڑ بھاڑ سے بچنے کیلئے میٹرو کی جلد شروع ہونے والی خدمات کا استعمال کریں۔