ہماچل پردیش ہائی کورٹ نے آج چھ چیف پارلیمانی سیکریٹریوں (CPSs) کی تقرریوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ جس قانون کے تحت تقرریاں کی گئی تھی اُسے بھی بے اثر قرار دیا ہے۔
جسٹس وویک ٹھاکر اور بی سی نیگی پر مشتمل ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بینچ نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ اِن (CPSs) کو فراہم کی گئی سبھی سہولیات اور مراعات کو فوری طور پر واپس لے لیا جائے۔ کورٹ نے ہماچل پردیش پارلیمانی سکریٹریوں کی (تقرریوں، تنخواہوں، بھتوں اختیارات مراعات اور ترمیمات کے ایکٹ 2006 کو بھی بے اثر قرار دیا ہے۔
ہماچل حکومت نے جنوری 2023 میں چھ (CPSs) کی تقرریاں کی تھیں۔
اس دوران ایڈوکیٹ جنرل انوپ رتنا نے کہا ہے کہ حکومت عدالت عالیہ میں فیصلے کو چیلنج کرے گی۔