August 3, 2024 9:37 PM

printer

ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے بارش سے متاثرہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کی کارروائی پورے زور وشور سے جاری ہے

ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے کے تین واقعات میں لاپتہ 46 افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے۔ قدرتی آفات کے بندوبست کرنے والی تنظیم سے حاصل تازہ اعداد وشمار کے مطابق شملہ ضلع کے Samej سے 33 افراد لاپتہ ہیں اور اُن میں سے کسی کا اب تک پتہ نہیں چل پایا ہے۔ تلاشی کی کارروائی میں شامل NDRF کی ٹیم نے زندگی کا پتہ لگانے والے آلات کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور وہ سونگ کر پتہ لگانے والے کتوں کا بھی استعمال کر رہی ہے تاکہ لاپتہ افراد کے بارے میں معلومات مل سکے۔
نائب کمشنر انوپم کشیپ نے بتایا کہ متاثرہ Samej علاقے میں جاری تلاشی کی کارروائی میں 301 اہلکار شامل ہیں۔منڈی ضلع کے Padhar خطے کے Terang گاؤں میں آج تیسرے دن بھی لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ اِس کے علاوہ کُلو سے 9 افراد لاپتہ ہیں۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری اومکار شرما نے آج بتایا کہ ریاست میں اِس مانسون کے دوران تقریباً 655 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ Samej، کُلو، منڈی اور شملہ میں تلاشی کی کارروائی پورے زور وشور سے جاری ہے۔ فوج، NDRF، SDRF اور مقامی انتظامیہ سمیت 400 اہلکار تلاشی کی کارروائی میں شامل ہیں۔
اتراکھنڈ کے قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں۔ آج دہرہ دون میں منعقدہ اعلیٰ سطح کی ایک میٹنگ میں وزیر اعلیٰ پُشکر دھامی نے حکومت کے سینئر عہدیداران کو راحت اور بچاؤ کی کارروائی میں تیزی لانے کی ہدایت دی۔ وزیر اعلیٰ نے گاڑیوں کی آمد و رفت کو جلد از جلد بحال کرنے کیلئے کیدارناتھ فٹ پاتھ پر تباہ شدہ مقامات کی فوری مرمت کرنے کیلئے کہا۔
آج نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یاتریوں کی حفاظت، سرکار کی اولین ترجیح ہے۔ انھوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے ٹوٹی ہوئی سڑکوں اور نقصان شدہ عمارتوں کی مرمت کا کام تیزی کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔
اسی دوران رُدرپریاگ ضلعے کے کیدار گھاٹی میں شدید بارش کے سبب متعدد مقامات پر پھنسے ہوئے یاتریوں اور مقامی باشندوں کو بحفاظت نکالنے کیلئے راحت اور بچاؤ کی کارروائی آج تیسرے دن بھی جاری رہی۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں