September 18, 2024 10:30 PM

printer

ہریانہ کا لڈوا اسمبلی حلقہ انتہائی اہمیت کی سیٹ بن گیا ہے کیونکہ ہریانہ کے کارگزار وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی اِس حلقے سے انتخاب لڑ رہے ہیں

ہریانہ Ladwa انتخابی حلقہ وہ حلقہ ہے، جسے 2007 میں کروکشیتر ضلعے کے تھانہ سیر حلقے سے کاٹ کر وضع کیا گیا تھا اور جہاں دو سال بعد 2009 میں پہلی مرتبہ انتخابات ہوئے تھے۔ 2009 میں INLD کے شیر سنگھ Barshami اِس حلقے سے قانون ساز اسمبلی کیلئے پہلی مرتبہ منتخب ہوئے تھے۔ حال ہی میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے ہریانہ کے کروکشیتر میں اپنی پہلی انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔

ہریانہ کا Ladwa اسمبلی حلقہ انتہائی اہمیت کی سیٹ بن گیا ہے کیونکہ ہریانہ کے کارگزار وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی اِس حلقے سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ پارٹی نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ کے عہدے کے امیدوار کے طور پر، ان کے نام کا اعلان کیا ہے۔ اس لئے ہر کسی کی نگاہیں، اِس سیٹ پر مرکوز ہیں۔ کانگریس نے اِس حلقے سے موجودہ رکنِ قانون ساز اسمبلی میوا سنگھ کو، جبکہ انڈین نیشنل لوک دَل – بہوجن سماج پارٹی اتحاد نے شیر سنگھ Badshami کے خاندان سے تعلق رکھنے والی سَپنا Badhami کو اِس سیٹ پر میدان میں اتارا ہے، جو اِس نشست سے پہلی MLA تھیں۔ جَن نائک جنتا پارٹی – آزاد سماج پارٹی اتحاد نے ایڈووکیٹ ونود شرما اور عام آدمی پارٹی نے جوگا سنگھ کو اِس حلقے سے ٹکٹ دیا ہے۔

 حالانکہ شیر سنگھ Badshami کی اِس اسمبلی حلقے میں اچھی ساکھ قائم ہے لیکن اصل مقابلہ کانگریس اور بھارتی جنتا پارٹی کے درمیان ہوتا نظر آرہا ہے۔ 2024 میں بھارتی جنتا پارٹی کے ڈاکٹر Pawan سینی نے اِس سیٹ پر 42 ہزار 445 ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی، جبکہ 2019 میں کانگریس کے میوا سنگھ نے BJP کے Pawan سینی کو 12 ہزار 637 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ اِس مرتبہ بھارتی جنتا پارٹی، بدعنوانی اور اقرباء پروری کو ختم کرنے، خواتین کو بااختیار بنانے، غریب اور کسانوں، بغیر پیسے اور سفارش کے نوکریاں دینے اور ترقی کے نام پر ووٹ مانگ رہی ہے۔ اِسی کے ساتھ ساتھ کانگریس اور دیگر پارٹیوں نے بے روزگاری، افراطِ زر اور کسانوں کو اپنا انتخابی مدعا بنایا ہے۔

اِس سیٹ پر ایک لاکھ 96 ہزار 536 رائے دہندگان، 217 پولنگ اسٹیشنوں پر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرکے امیدواروں کا مستقبل طے کریں گے۔ اِن رائے دہندگان میں ایک لاکھ ایک ہزار 518 مرد، 95 ہزار 17 خواتین اور ایک مخنث رائے دہندہ شامل ہیں۔ اِس کے علاوہ 698 سروس ووٹرس بھی اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔ x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں