کینیڈا کے نئے وزیراعظم مارک Carney نے 28 اپریل کو انتخابات کرانے کے لیے کہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے فوری انتخابات کے لیے اس لیے کہا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے، کہ کینیڈا میں لبرل پارٹی کے مقابلے مضبوط تر حکومت قائم ہو سکے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ پڑوسی ملک امریکہ اور صدر ٹرمپ کے ساتھ تجارتی جنگ سے یہ خطرہ ایک بار پھر لاحق ہو گیا ہے کہ کینیڈا، امریکہ کا حصہ بن جائے، اور یہ اُس کی 51 ویں ریاست بن جائے، جسے کینیڈا کے عوام نے سِرے سے خارج کردیا ہے۔
جناب Carney نے کہا کہ انھوں نے گورنر جنرل سے درخواست کی ہے کہ وہ پارلیمنٹ تحلیل کردیں اور 28 اپریل کو انتخابات کرائے، جس سے انھوں نے اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم نے اِس اچانک اعلان کے دوران کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ، کینیڈا کو توڑنا چاہتے ہیں، تاکہ امریکہ اِسے ہتھیا سکے۔لیکن کینیڈا ایسا نہیں ہونے دے گا۔ انھوں نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ یہ خطرہ سنگین ہے، کہا کہ بڑے فیصلے کرنے کے لیے اُن کے ملک کو ایک مضبوط تر رائے حاصل کرنا ہوگی۔
ابھی تقریباً ایک ہی ہفتہ ہوا ہے کہ جناب Carney سے پہلے کے صدر، جسٹن ٹروڈو نے اپنی پارٹی، اور کینیڈا کی اپوزیشن کی طرف سے، بڑھتے ہوئے دباؤ کے سبب استعفیٰ دے دیا تھا۔
جناب Carney اور ان کی پوری کابینہ کو 14 مارچ کو حلف دلایا گیا ہے۔x