بہار میں گنڈک اور کوسی دریاؤں کے دو بڑے بیراج سے کثیر مقدار میں پانی چھوڑے جانے کے سبب ریاست کے متعدد نشیبی علاقوں میں سیلاب کے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں کے دوران نیپال اور شمالی بہار کے طاس کے علاقوں میں شدید بارش ہوئی ہے، جس کے سبب گنڈک، کوسی، مہانندا اور اُن کی معاون ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ ریاست کے 13 ضلعوں میں اچانک سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ قدرتی آفات کے بندوبست کے محکمے کے مطابق ریاست کے 20 بلاکوں میں ایک لاکھ 41 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہیں۔ پانی کے بہاؤ کے زور کو کم کرنے کیلئے سپول میں واقع کوسی بیراج کے تمام56 پھاٹک کھول دئے گئے ہیں۔ کوسی بیراج سے 6 لاکھ سے زیادہ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے، جو کہ 56 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ بیر پور میں پانی کے زور کے سبب اگلے حکم نامے تک بھارت-نیپال سڑک پر گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے۔ گنڈک بیراج سے بھی ساڑھے پانچ لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔ اِس بیراج کے بھی تمام 36 پھاٹک کھول دئے گئے ہیں۔ کثیر مقدار میں پانی چھوڑے جانے کے سبب 140 گرام پنچایتوں کو سیلاب کے بحران کا سامنا ہے۔ اِس کا فوری اثر سپول، سہرسہ، مدھوبنی، کٹیہار، ارریہ، مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن اور سیتامڑھی ضلعوں میں دیکھا جارہا ہے۔ اِن ضلعوں میں سیلاب کا پانی متعدد علاقوں میں پھیل گیا ہے۔
آبی وسائل کے محکمے نے سیلاب سے متعلق امور کی نگرانی اور حل کیلئے پٹنہ میں ایک خصوصی وار روم قائم کیا ہے۔ یہ وار روم اگلے 72 گھنٹے کے دوران 24 گھنٹے کام کرے گا۔ محکمے کے تحت تمام فَلَڈ ڈویژن پوری طرح چوکس ہیں اور پشتوں پر پیٹرولنگ کی جارہی ہے۔ سپول اور سیتامڑھی ضلعوں میں متعدد جگہوں پر پانی کے معمولی رساؤ کی اطلاعات ہیں۔ نشیبی علاقوں اور پشتے کے گاؤں کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔ گنڈک، کوسی، باگمتی، کملا بلان سمیت 8 ندیاں متعدد مقامات پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔