August 13, 2024 9:56 PM

printer

کلکتہ ہائی کورٹ نے CBI کو، کولکتہ کے ایک اسپتال میں ایک ڈاکٹر کی مبینہ آبروریزی اور قتل کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے

کلکتہ ہائی کورٹ نے، کولکاتا میں آر- جی- کَر میڈیکل کالج اور اسپتال میں، ایک ڈاکٹر کی مبینہ آبرو ریزی اور قتل کے کیس کی، CBI کے ذریعے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس ٹی- ایس- Sivagnanam اور جسٹس ہِرن موئے بھٹا چاریہ نے آج یہ حکم جاری کیا۔
ہائی کورٹ نے پولیس سے کہا ہے کہ وہ سبھی دستاویزات، فوری طور پر CBI کے حوالے کردے۔ عدالت، متاثرہ کے والدین کی درخواستوں سمیت سبھی درخواستوں پر سماعت کر رہی تھی۔ عدالت نے گورنمنٹ میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو غیر معینہ مدت کی چھٹی پر بھیج دیا ہے۔ سندیپ گھوش کو کل، ریاستی سرکار نے نیشنل میڈیکل کالج کولکاتا کے پرنسپل کے طور پر ایک بار پھر مقرر کر دیا تھا کیونکہ انھوں نے آر- جی- کَر میڈیکل کالج سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
اِس سے پہلے ہائی کورٹ نے ریاستی سرکار سے کہا تھا کہ اِس تفتیش کی تازہ ترین رپورٹ داخل کریں۔ عدالت نے سابق پرنسپل کا بیان ریکارڈ کرنے میں تاخیر کرنے پر بھی سوال کیا اور پوچھا کہ ریاستی سرکار، احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کی تشویش کو دور کرنے کیلئے کیا کر رہی ہے۔
آج خواتین کے قومی کمیشن کے وفد نے آر- جی- کَر میڈیکل کالج کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ اِس ٹیم کی ایک رکن محترمہ ڈیلینا کَھنڈُپ نے کہا کہ اسپتال میں حفاظتی انتظامات بھر پور نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کالج کے سابق پرنسپل کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اسی دوران مرکز نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو یقین دلایا ہے کہ وہ کولکاتا کی ڈاکٹر کے قتل کیس میں ملوث ہر ایک شخص کے خلاف کارروائی کرے گا اور ڈاکٹروں پر حملے کے واقعات سے نمٹنے کیلئے سبھی ضروری اقدامات کرے گا۔
صحت کے مرکزی وزیر جگت پرکاش نڈا نے نئی دلّی میں کہا کہ ڈاکٹرس کی ایسوسی ایشنوں کے وفود نے پچھلے دو دن کے دوران اُن سے ملاقاتیں کی ہیں اور اِس طرح کے واقعات پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے۔
جناب نڈا نے کہا کہ انھیں اِس طرح کے واقعات کے بارے میں تشویش ہے اور وہ اِن واقعات پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے۔
اسی دوران تازہ خبر ملی ہے کہ CBI نے اِس کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔ ذرائع کے مطابق CBI کی ایک ٹیم میڈیکل اور فورینسک لیب ٹیم کے ساتھ کل کولکاتا پہنچے گی۔
قومی میڈیکل کمیشن نے ایک ہدایت جاری کی ہے، جس میں سبھی میڈیکل کالجوں اور اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اساتذہ، میڈیکل طلبا اور ریزیڈینٹ ڈاکٹروں سمیت عملے کے سبھی ارکان کیلئے کالج اور اسپتال میں کام کاج کے محفوظ ماحول کیلئے پالیسی تیار کریں۔ کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ اِس پالیسی میں OPD، وارڈس، کیژئلٹی علاقوں، ہاسٹلوں اور کیمپس نیز رہائشی کوارٹروں میں، دیگر کھلے علاقوں میں وافر حفاظتی انتظامات کو یقینی بنائیں۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں