پنجاب میں چنڈی گڑھ کے نزدیک موہالی میں تین منزلہ عمارت کے گرنے کے حادثے میں زندہ بچنے والوں کی تلاش کا کام روک دیا گیا ہے۔ یہ کام 23 گھنٹے تک جاری رہا۔ پورے حادثے میں دولوگوں کے مرنے کی خبر ہے جس میں Drishti نام کی ایک خاتون شامل ہیں جن کا تعلق ہماچل پردیش سے تھا اور دوسرے ابھیشیک ہیں جن کا تعلق امبالہ کے دھنول (Dhanwal) علاقے سے تھا۔ موہالی کے موجودہ ڈپٹی کمشنر Viraj Tidkey نے آکاشوانی جالندھر کے ہمارے نامہ نگار کو بتایا کہ NDRF کا کہنا ہے کہ اب ملبے میں کسی بھی شخص کے دبے ہونے کاامکان نہیں ہے اس لئے تلاش کی کارروائی کو روک دیا گیا۔ فوج، DRF اور پنجاب پولس کے 600 اہلکار اس کارروائی میں شامل تھے۔
اس حادثے کی وجہ معلوم کرنے کیلئے مجسٹریل جانچ کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ موہالی کے ایس ڈی ایم دمن دیپ کور کو تین ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ اسی درمیان پولس نے مکان مالک کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے اور اس کی تلاش شروع کر دی ہے۔X