پرنس رحیم الحسینی کو اُن کے والد کی وفات کے بعد دنیا بھر میں موجود اسماعیلیہ فرقے کے لاکھوں مسلمانوں کا روحانی پیشوا نیا آغا خان نامزد کیا گیا ہے۔ 53 سالہ پرنس رحیم الحسینی جنہیں اپنے والد کی وصیت میں آغا خان پنجم نامزد کیا گیا ہے، اسماعیلیوں کے پچاسویں موروثی امام بن گئے ہیں۔ رحیم الحسینی کے والد آغا خان چہارم اور ارب پتی انسان دوست مخیر کریم الحسینی منگل کو 88 سال کی عمر میں پرتگال میں انتقال کر گئے۔ اُن کے پسماندگان میں تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
وزیراعظم نریندرمودی نے اسماعیلیہ فرقے کے لاکھوں مسلمانوں کے امام پرنس کریم آغا خان چہارم کے انتقال پر کل رنج و غم کا اظہار کیا۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر جناب مودی نے کہا کہ پرنس آغا خان ایک ایسے دوراندیش شخص تھے جنہوں نے اپنی زندگی خدمات اور روحانیت کیلئے وقف کردی تھی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ صحت، تعلیم، دیہی ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے شعبوں میں پرنس کریم آغا خان چہارم کی خدمات لوگوں کو تحریک دیتی رہے گی۔ جناب مودی نے کہا کہ آغا خان کے ساتھ اپنی ملاقات کو وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ وزیراعظم نے اُن کے خاندان کے افراد اور دنیا بھر میں لاکھوں معتقدین اور ان کے چاہنے والوں کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار بھی کیا۔×