آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مرکزی بجٹ 2025-26 پر بحث ومباحثہ ہوا۔ راجیہ سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایوان کے قائد جے پی نڈّا نے حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں بشمول مینوفیکچرنگ میں اٹھائے گئے متعدد اقدامات کی فہرست پیش کی۔ وہ کانگریس کے ارکان کے اِس الزام کا جواب دے رہے تھے کہ ملک کی GDP میں مینوفیکچرنگ کے شعبے میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جناب نڈّا نے مزید وضاحت کی کہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار جو 2012 سے نافذ العمل ہے، مہاجرین کی ملک بدری کے عمل کو منظم کرتا ہے اور اِس کیلئے ضروری اقدامات فراہم کرتا ہے۔اِس سے قبل بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے پی چدمبرم نے کہا کہ ملک کی GDP میں مینوفیکچرنگ کا حصہ موجودہ حکومت کے دوران کم ہوگیا ہے۔
جناب چدمبرم نے اقتصادی جائزے 2025 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2014 میں مینوفیکچرنگ کا حصہ 15 اعشاریہ صفر سات فیصد تھا جو 2019 میں کم ہوکر 13 اعشاریہ چار چھ فیصد اور 2023 میں 12 اعشاریہ نو تین فیصد رہ گیا۔
انھوں نے مزید الزام لگایا کہ حکومت نے بے روزگاری کے اعداد وشمار فراہم نہیں کئے۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے BJP کے دنیش شرما نے کہا کہ یہ بجٹ خواتین اور سماج کے پسماندہ طبقات کیلئے خاص اقدامات فراہم کرتا ہے۔ بحث میں شامل BJP کے ڈاکٹر میدھا وشنو کلکرنی نے بجٹ کو قوم پرست اور جامع قرار دیا۔ ڈاکٹر میدھا نے کہا کہ بجٹ ملک کے تمام طبقات، خاص طور پر متوسط طبقے کے لوگوں کو مطمئن کرے گا جیساکہ وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے۔TMC کی سشمتا نے بجٹ کو غیر ترغیبی قرار دیا۔ سماجوادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے مطالبہ کیا کہ بڑے شعبوں کیلئے بجٹ میں مختص رقوم بڑھائی جائیں۔ CPIM کے ڈاکٹر وی سوا داسن نے کہا کہ اِس سال کے بجٹ میں دیہی بھارت کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔ شیوسینا UBT کے سنجے راوت نے ملک میں بڑھتے ہوئے قرضے کے مسئلے کو اٹھایا۔SP کے رام جی لال سمن، AGP کے بریندر پرساد بیشیا، BJD کی سلاتا دیو، کانگریس کے راجیو شکلا، DMK کے پی وِلسن، YSR کانگریس کے ایس نرنجن ریڈی، JDU کے سنجے کمار جھا اور BJP کے سجیت کمار بھی بحث میں شامل تھے۔ تاہم یہ بحث کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔
لوک سبھا میں مرکزی بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے BJP کے MP انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ ہر شعبے میں ریکارڈ بجٹ مختص کیا گیا ہے اور یہ بجٹ قومی فلاح وبہبود کیلئے ہے۔ انھوں نے کہا کہ NDA حکومت کے تحت بھارتی معیشت نے نئی بلندیوں کو چھوا ہے اور معیشت پانچویں مقام پر پہنچ گئی۔ انھوں نے اِس اعتماد کا اظہار کیا کہ اگلے تین برسوں میں بھارت دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔BJP کی MP اپراجتا سارنگی نے کہا کہ یونین بجٹ چھ اہم شعبوں پر مرکوز ہے جن میں شہری ودیہی ترقی، سرمایہ کاری، برآمدات اور متوسط طبقے کیلئے مراعات شامل ہیں۔ دوسری جانب DMK کے دیاندھی مارن نے الزام لگایا کہ NDA بجٹ مکمل طور پر کارپوریٹس کے حق میں ہے اور بے روزگاری اور مہنگائی جیسے عوامی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
کانگریس کے منیش تیواری نے مالیاتی خسارے کے مسئلے پر حکومت سے سوال کیا۔ NCP (شردپوار) کی سپریا سولے نے بھی مالیاتی خسارے کے مسئلے کو اجاگر کیا۔
راجیہ سبھا میں آج طیاروں کے سازوسامان سے متعلق مفادات کے تحفظ کا بل 2025 متعارف کیا گیا۔ شہری ہوا بازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو نے ایوان بالا میں بل پیش کیا۔ اِس بل کا مقصد ملک میں طیاروں سے متعلق مالیات کو مستحکم کرنا ہے۔ اس کا مقصد بھارت کے ملک کی قوانین کیپ ٹاؤن کنونشن اور اس کے طیاروں سے متعلق پروٹوکول کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ اس بل سے زیادہ تحفظ والے اور سرمایہ کار دوست شہری ہوا بازی کے شعبے کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
Site Admin | February 10, 2025 9:53 PM
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مرکزی بجٹ 2025-26 پر تبادلہ خیال کیا۔ راجیہ سبھا میں طیاروں کے ساز و سامان سے متعلق مفادات کے تحفظ کا بل متعارف کرایا گیا
