July 25, 2024 10:12 PM

printer

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مرکزی بجٹ 2024-25 پر بحث ہوئی۔ یہ بحث کل بھی جاری رہے گی

راجیہ سبھا میں آج مرکزی بجٹ 2024-25 اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں کشمیر کے بجٹ 2024-25 پر دوبارہ بحث شروع ہوئی۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے رندیپ سنگھ سرجے والا نے کسانوں، غریبوں اور بے رزگاری کے مسائل کو اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ بجٹ میں کسانوں کے قرضے معاف کرنے کا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کسانوں کو اناج پر مناسب کم از کم امدادی قیمت MSP فراہم نہیں کر رہی ہے۔
عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا نے الزام لگایا کہ اِس بجٹ کے ذریعے حکومت نے سماج کے تمام طبقوں کو ناراض کیا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور دیہی آمدنی کی نمو ایک دہائی کی کم ترین سطح پر ہے۔ انھوں نے مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل بھی اٹھائے۔
RJD کے سنجے یادو نے اِس بجٹ کو عوام مخالف قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ بجٹ روزگار اور روزگار سے متعلق اعداد و شمار پر خاموش ہے۔ جناب یادو نے دعوی کیا کہ دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہونے کے باوجود بھارت، فی کس آمدنی کے لحاظ سے 197 ملکوں میں 142 ویں مقام پر ہے۔ بعد میں راجیہ سبھا میں خصوصی تذکرے ہوئے، جس میں ارکان نے عوامی اہمیت کے حامل متعدد مسائل اٹھائے، اس کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں