July 24, 2024 9:38 PM

printer

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مرکزی بجٹ 2024-25 پر بحث کی گئی۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ نیٹ-یوجی کو ختم کرنے اور ریاست وار اینٹرینس امتحانات کو بحال کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے

لوک سبھا میں مرکزی بجٹ 2024-25 پر بحث ہوئی۔ اِس کے ساتھ ایوان میں مرکز کے زیر انتظام علاقے، جموں کشمیر کے بجٹ پر بھی بحث ہوئی۔ بحث کی شروعات کرتے ہوئے کانگریس کی کماری شیلجا نے یہ کہتے ہوئے بے روزگاری کا معاملہ اٹھایا کہ یہ ملک میں دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ سرکار، مرکزی سرکاری محکموں میں خالی اسامیوں کو کیوں پُر نہیں کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر نے ہریانہ میں بھی بے روزگاری کا معالہ اٹھایا۔ انھوں نے اگنی ویر اسکیم پر سرکار کی نکتہ چینی کی اور اِسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے الزام لگایا کہ سرکار نے بجٹ میں کسانوں اور مزدوروں کو نظر انداز کیا ہے۔ محترمہ شیلجا نے مطالبہ کیا کہ سرکار کو کسانوں کیلئے MSP پر قانونی گارنٹی دینی چاہیے اور مزدوروں کیلئے کم سے کم 400 روپے روزانہ کی مزدوری متعین کرنی چاہیے۔

بحث میں شرکت کرتے ہوئے BJP کے Biplab کمار دیو نے کہا کہ 2014 میں جب بی جے پی اقتدار میں آئی، بھارت کی صورتحال نازک تھی۔ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی سرکار نے اقتصادی نظام کو شفاف بنایا ہے۔ جناب دیو نے کہا کہ اقتصادی سروے نے 2024-25 میں بھارت کی GDP کی حقیقی شرح نمو ساڑے چھ فیصد سے 7 فیصد کے درمیان رکھا ہے۔ انھوں نے مرکزی بجٹ کو مرکوز بجٹ قرار دیا۔ جناب دیو نے کہا کہ بجٹ میں 2023-24 کے مقابلے 18 فیصد سے زیادہ سرمایہ جاتی اخراجات ہے، جس کا مطلب ہے کہ بنیادی ڈھانچے اور روزگار پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انھوں نے مالی اور سماجی شعبوں میں نریندر مودی سرکار کے ذریعے اٹھائے گئے کچھ اقدامات کا بھی  ذکر کیا۔ بحث جاری ہے۔

آج راجیہ سبھا میں، مرکزی بجٹ 2024-2025 پر بحث ہوئی۔ اسی کے ساتھ ساتھ ایوان میں مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے لیے 2024-25 کے بجٹ پر بھی بحث کی گئی۔ بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پی چدمبرم نے بے روزگاری اور افراطِ زر کے معاملات اُٹھائے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم سے ملک میں روزگار کے مناسب مواقع وضع نہیں ہوئے ہیں، کہا کہ بے روزگاری سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے مرکزی بجٹ میں روزگار سے منسلک ترغیباتی اسکیم کا اعلان کرنے پر سوال اُٹھایا۔ جناب چدمبرم نے کہا کہ افراطِ زر کی شرح اصل اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران اس معاملے پر زیادہ بات نہیں کی۔ انہوں نے اگنی پتھ اسکیم کو منسوخ کرنے اور NEET امتحانات کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ BJP کے ڈاکٹر رادھن موہن داس اگروال نے، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے 10 سالوں کے دوران حاصل کردہ کامیابیوں کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جَن دھن یوجنا کا آغاز کیا، جو ملک میں کروڑوں لوگوں کو بینک کاری کی خدمات فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں 14 کروڑ سے زیادہ گھروں کو نل کے پانی کے کنیکشن فراہم کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ غریب لوگوں کو صحت کی خدمات فراہم کرنے میں آیوشمان بھارت اسکیم کلیدی ثابت ہوئی ہے۔ بہت سے شعبوں میں ملک کی ترقی کی شاندار مثالوں کو پیش کرتے ہوئے، جناب اگروال نے کہا کہ ملک نے 8 فیصد سے زیادہ شرح نمو حاصل کی ہے اور ملک میں لاکھوں روزگار کے مواقع وضع ہوئے ہیں۔

بعد میں راجیہ سبھا میں خصوصی بحث ہوئی، جس میں اراکین نے سرکاری اہمیت کے مختلف معاملات کو اُٹھایا۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔×

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں