پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریے کی تحریک پر آج بحث شروع ہونے والی ہے۔ 18ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد پارلیمنٹ کا یہ پہلا اجلاس ہورہا ہے۔
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کَل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خطاب کے دوران سرکار کی ترجیحات کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ ریفارم، پرفارم اور ٹرانسفارم کے عزم کی بدولت بھارت آج دنیا میں سب سے تیز ترقی کرنے والی معیشت بن گیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ سرکار مینوفیکچرنگ، خدمات اور زراعت کو بھی اُتنی ہی اہمیت دے رہی ہے۔
تقریباً ایک گھنٹے کے اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے بنیادی ڈھانچے کے فروغ کیلئے سرکار کی اقدامات کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت پچھلے دس سال میں دیہی علاقوں میں تین لاکھ 80 ہزار کلو میٹر سے زیادہ طویل سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ نئی سرکار کا پہلا بجٹ دور رس پالیسیوں اور مستقبل کے نظریے کی ایک موثر دستاویز ہوگی اور اصلاحات کے عمل میں تیزی لائی جائے گی۔
شمال مشرقی خطے کے لئے سرکار کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ سرکار خطے میں دیر پا امن قائم کرنے کیلئے کام کررہی ہے اور پچھلے دس سال میں اِس خطے کے کئی مسائل کو حل کیا گیا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں کشمیر کے لوگوں نے ریکارڈ تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کرکے بھارت کے دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔
محترمہ دروپدی مرمو نے کہا کہ سرکار پیپر لیک کے حالیہ واقعات کی منصفانہ تحقیقات کرانے کا تہیہ کئے ہوئے ہے اور یقین دلایا کہ قصوروار افراد کو سزا دی جائے گی۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر اِس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے ملک گیر سطح پر ٹھوس اقدامات کرنا اہمیت کا حامل ہے۔
بھارتیہ نیائے Sanhita کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ اب سزا کے مقابلے انصاف کو ترجیح دی جائے گی، جو آئین کے جذبے سے بھی مطابقت رکھتا ہے۔ یہ قانون اگلے مہینے کی پہلی تاریخ سے نافذ ہوجائے گا۔
صدر جمہوریہ کے خطاب کے دوران اپوزیشن کے کچھ ارکان نے NEET امتحان، منی پور کے تشدد اور کچھ دیگر معاملات پر شور و غل کیا۔x