پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج شروع ہو رہا ہے۔ اجلاس 12 اگست کو ختم ہوگا اور اس اجلاس میں 16 نشستیں ہوں گی۔ ہمارے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ اس اجلاس میں 2024 اور 2025 کے مرکزی بجٹ سے متعلق مالی امور پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
کل حکومت نے دونوں ایوانوں کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے کو یقینی بنانے کے لیے نئی دلی میں سبھی سیاسی جماعتوں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی تھی۔ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بتایا کہ حکومت کھلے دل کے ساتھ کسی بھی امور پر بحث کے لیے تیار ہے۔
انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ذمہ داری ہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلے۔ جناب رجیجو نے اُن پارٹیوں کے لیڈروں کے تئیں تشکر کا اظہار کیا جنھوں نے اپنے قیمتی مشورے اور تجاویز پیش کیں۔
انھوں نے ہر ایک سے بجٹ اجلاس کے کام کاج کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لیے تعاون کرنے کی اپیل کی۔
میٹنگ کے دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جو لوک سبھا میں ایوان کے ڈپٹی لیڈر ہیں، میٹنگ میں اجاگر کئے گئے اہم امور کی جانب توجہ دلانے اور ان معاملات کو اٹھانے کے لیے سبھی لیڈروں کا شکریہ ادا کیا۔
انھوں نے دونوں ایوانوں کی کارروائی کے دوران اس کے تقدس کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اس دوران کانگریس نے مانگ کی کہ اجلاس کے دوران NEET پیپر کے افشاں ہونے مبینہ معاملے، ریلوے کی سلامتی، اگنی ویر اسکیم، مرکز-ریاست کے درمیان تعلقات اور منی پور اور جموں و کشمیر کی سکیورٹی کی صورتحال کے علاوہ دیگر معاملات پر بحث و مباحثہ ہونا چاہیے۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر پارٹی لیڈر جے رام رمیش نے اس بات کواجاگر کیا کہ ان کی پارٹی نے بھی مانگ کی ہے کہ ملک میں معیشت سے متعلق امور پر بحث ہونی چاہیے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن آج پارلیمنٹ میں 2023-24 کا اقتصادی سروے پیش کریں گی۔ یہ دستاویز وزارت خزانہ میں معاشی امور کے محکمے کے معاشیات سے متعلق ڈویژن کی طرف سے تیار کیا گیا ہے اور اسے متعلق اعلیٰ معاشی مشیر ڈاکٹر V.Anantha Nageswaran کی نگرانی میں ترتیب دیا گیا ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ معیشت سے متعلق اعلیٰ مشیر لوک سبھا میں اقتصادی سروے پیش کیے جانے کے بعد آج سہ پہر میڈیا سے خطاب کریں گے۔ یہ اقتصادی سروے معیشت سے متعلق ایک رپورٹ کارڈ اور ترقی کا منظر نامہ بھی ہے، یہ سروے معیشت کی صورتحال، امکانات اور پالیسی چیلنجوں کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرتا ہے۔ اقتصادی سروے معیشت کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ روزگار کے بارے میں اعداد و شمار، مجموعی گھریلو پیداوار کی شرح نمو، افراطِ زر اور بجٹ خسارے کے مختلف شعبوں کے بارے میں اعداد و شمار کے متعلق معلومات اور تجزیے فراہم کرتا ہے۔
بھارت نے ابھرتی ہوئی سب سے تیز معیشت کے طور پر اپنا دبدبہ برقرار رکھا ہے۔ معاشی سروے ایک ایسے وقت میں پیش کیا جائے گا جب مالیاتی فنڈ IMF نے مالی سال 2024-25 کے لیے معاشی ترقی میں سات فیصد تک اضافہ کا تخمینہ لگایا ہے جبکہ اس کے اپریل میں چھ اعشاریہ آٹھ فیصد کے رہنے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ جون میں RBI نے سات فیصد سے بڑھ کر سات اعشاریہ دو فیصد کی شرح نمو کے بڑھنے کی پیش گوئی کی۔