ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

December 5, 2024 9:38 PM

printer

پارلیمنٹ نے طیارے کی برآمدگی یا درآمدگی، مینوفیکچرنگ اور ڈیزائن سے متعلق اصول و ضوابط مرتب کرنے کیلئے حکومت کو بااختیار بنائے جانے کا بل منظور کرلیا ہے

پارلیمنٹ نے بھارتیہ وایویان وِدھیک 2024 کو منظور کرلیا ہے۔ راجیہ سبھا نے آج اِسے پاس کیا تھا۔ لوک سبھا نے اِس سال مانسون اجلاس میں ہی اِسے منظوری دے دی تھی۔ یہ بل مرکزی سرکار کو کسی بھی طیارے کی درآمدگی یا برآمدگی، فروخت، رکھ رکھاؤ، مینوفیکچرنگ اور ڈیزائن کو منضبط کرنے سے متعلق قانون بنانے کا اختیار دیتا ہے۔ اِس بل کا مقصد سرکار کو کسی بھی ہوائی حادثے یا واقعے کی چھان بین کیلئے اصول وضوابط بنانے کا بھی اختیار دینا ہے۔
بل پر مباحثے کا جواب دیتے ہوئے شہری ہوا بازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو نے کہا کہ سرکار ہوا بازی کے شعبے کو اگلی سطح تک لے جانے کے تئیں عہد بند ہے اور سرکار کا مقصد ملک کو ہوا بازی کا ایک مرکز بنانا ہے۔
بحث میں شامل ہوتے ہوئے BJP کے شمبھو شرن پٹیل نے کہا کہ ہوا بازی کے شعبے میں کافی ترقی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں 2014 میں ایئرپورٹ کی تعداد 74 تھی جو 2024 میں بڑھ کر 157 ہوگئی ہے۔BJD کی Sulata Deo نے ہوائی سفر کے ڈائینامک قیمت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ DMK کی Kanimozhi NVN Somu نے کہا کہ ایئرپورٹ کے اندر خوردنی اشیاء اور پانی کی بڑھی ہوئی قیمتوں پر لگام لگایا جانا چاہئے۔ترنمول کانگریس کی Sagarika Ghose نے مطالبہ کیا کہ ایئرپورٹ کے ٹینڈر اور بولی لگانے کے عمل کو شفاف بنایا جانا چاہئے۔CPIM کے اے اے رحیم نے الزام لگایا کہ پرائیوٹ کمپنیاں ہوائی سفر کے کرایوں کا فیصلہ کرتی ہیں۔JDS کے ممبر پارلیمنٹ اور سابق وزیر اعظم ایچ دیوی گوڑا، BJP کے گھنشیام تیواری، سماجوادی پارٹی کے راج جی لال سُمن، YSRCP کے ایس نرنجن ریڈی، IUML کے حارث Beeran اور شیوسینا UBT کی پرینکا چترویدی نے بھی بحث میں حصہ لیا۔ BJP ایم پی نشی کانت دُوبے کے ذریعے کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں کے خلاف مخصوص الزامات لگائے جانے اور سنبھل معاملے پر اپوزیشن کے شور وغل کے بعد لوک سبھا کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی۔
وقفہ صفر کے دوران جناب دُوبے نے فرانس پبلی کیشن کے ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کچھ طاقتیں بھارتی پارلیمنٹ اور ملک کی معیشت کو کمزور کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ انھوں نے الزام لگایا کہ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت کانگریس لیڈران اور کچھ دوسرے اپوزیشن لیڈر اِس طرح کی رپورٹیں اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر شائع کر رہے ہیں۔کانگریس،DMKاور دوسری پارٹیوں کے ممبران نے ایک اہم تجارتی گروپ کے خلاف مبینہ رشوت کے الزامات اور سنبھل تشدد پر ایوان میں شور وغل کیا۔

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں