پارلیمنٹ نے بینک کاری قوانین ترمیمی بل 2024 منظور کرلیا ہے۔ راجیہ سبھا نے بھی آج اسے منظوری دے دی۔ لوک سبھا پہلے ہی اس بل کو منظور کرچکی ہے۔
مذکورہ بل میں ریزرو بینک آف انڈیا ایکٹ 1934، بینکاری انضباطی ایکٹ 1949، اسٹیٹ بینک آف انڈیا ایکٹ 1955، بینکنگ کمپنیوں کو تحویل میں لینے اور منتقل کرنے سے متعلق ایکٹ 1970 اور 1980 کے ایکٹ میں ترمیم کی بات کہی گئی ہے۔
مذکورہ بل میں کسی ایک بینک کھاتے میں Nominee کی تعداد بڑھاکر چار تک رکھنے کی بات کہی گئی ہے، جبکہ فی الحال ایک Nominee کی گنجائش ہے۔ مذکورہ بل میں بینکوں کو اپنے آڈیٹر کی اجرت طے کرنے کا اختیار دیا گیاہے۔
بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ سرکار نے ملک میں بینکاری شعبے کو مستحکم بنانے کے لئے کئی اصلاحات کی ہیں۔
کئی ارکان نے مذکورہ بل پر بحث میں حصہ لیا۔ ان میں کانگریس کے شکتی سنگھ گوہل، BJP کے ارون سنگھ، DMK پارٹی کے راجیش کمار، عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا،آل انڈیا انا ڈی ایم کے پارٹی کے تھمبی دورئی اور ترنمول کانگریس کے ساکیت گوکھلے شامل ہیں۔
بعد میں ایوان کا کام کاج مکمل ہونے کے بعد راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔