August 28, 2024 10:49 PM

printer

ٍسرکار نے قومی صنعتی راہداری ترقی کے پروگرام کے تحت بارہ صنعتی تجاویز سمیت کئی دیگر پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔

مرکزی کابینہ نے ملک کے صنعتی منظرنامے کو تبدیل کرنے کیلئے قومی صنعتی راہداری ترقیاتی پروگرام کے تحت 12 نئے گرین فیلڈ صنعتی اسمارٹ شہروں کی منظوری دی ہے۔ نئی دلّی میں کابینہ کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ یہ پروجیکٹس 10 ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں اور چھ بڑی راہداریوں کے ساتھ اسٹریٹیجک طریقے سے اس کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

یہ پروجیکٹس اتراکھنڈ میں Khurpia، بہار میں گیا، پنجاب میں راجپورہ – پٹیالہ، تلنگانہ میں ظہیرآباد، مہاراشٹر میں Dighi، آندھرا پردیش میں Orvakal اور Kopparthy، کیرالہ میں Palakkad، راجستھان میں جوھپور – Pali اور اترپردیش میں آگرہ اور پریاگ راج ہیں۔

مرکزی کابینہ نے 234 نئے شہروں میں 730 پرائیویٹ ایف ایم چینلوں کیلئے ای نیلامی کرنے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔ اِس اقدام کا مقصد مادری زبان میں مقامی مواد کو فروغ دینا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔ نئی دلّی میں صحافیوں کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے، اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ یہ فیصلہ ایف ایم ریڈیو کو دوسرے اور تیسرے درجے کے شہروں تک لے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ مقامی ہنرمند افراد پر توجہ مرکوز کرے گا۔

اِس نیلامی کیلئے تخمینہ ریزرو قیمت 784 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

اِس کے تحت اترپردیش میں 32، آندھرا پردیش میں 22، مدھیہ پردیش میں 20، راجستھان میں 19، بہار میں 18، مہاراشٹر اور تمل ناڈو میں گیارہ – گیارہ، مغربی بنگال میں 13 اور آسام میں 6 نئے پرائیویٹ ایف ایم چینلوں کی نیلامی کی جائے گی۔ منظور شدہ شہروں میں سے بہت سے شہر امنگوں والے اضلاع اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں واقع ہیں۔ اِن علاقوں میں سرکار کی رسائی مزید مستحکم ہوگی۔ اِس سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

مرکزی کابینہ نے زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کی مرکزی سیکٹر کی اسکیم کی ترقی پسند توسیع کی بھی منظوری دی ہے۔ اس سے ملک میں زرعی بنیادی ڈھانچے میں نمایاں اضافہ اور استحکام پیدا ہوگا۔ اس سے کسانوں کو بھی مدد ملے گی۔

زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ 2020 میں کسانوں کو ہر طرح کی مالی مدد فراہم کرنے کیلئے ایک لاکھ کروڑ روپے کے بنیادی سرمائے کے ساتھ قائم کیا گیا تھا۔

 مرکزی کابینہ نے پن بجلی پروجیکٹوں کی ترقی کیلئے شمال مشرقی خطے کی ریاستی سرکاروں کو مالی مدد فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے اِس سلسلے میں وزارتِ بجلی کی تجویز کو منظوری دی ہے۔ چار ہزار 136 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ یہ اسکیم 2024-25 سے 2031-2032 کے دوران نافذ کی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت تقریباً 15 ہزار میگاواٹ کی مجموعی پن بجلی کی صلاحیت کو مدد فراہم ہوگی۔

اِس اسکیم کے تحت تمام پروجیکٹوں کیلئے ریاستی حکومت اور مرکزی سیکٹر کی سرکاری کمپنیوں کے اشتراک سے مشترکہ ملکیت کی ایک کمپنی تشکیل دی جائے گی۔

نئی دلّی میں کابینہ کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ جمشید پور – Purulia – آسنسول 121 کلومیٹر طویل تیسری لائن اور Sardega-Bhalumuda تک 37 کلومیٹر طویل نئی ڈبل لائن کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ نئی لائن کے اِن پروجیکٹوں سے ایک ہزار 300 گاؤں اور گیارہ لاکھ لوگوں کو ریل رابطہ فراہم ہوگا۔ پروجیکٹس کی تعمیر کے دوران 114 لاکھ افرادی دن کیلئے براہ راست روزگار بھی فراہم ہوگا۔ x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں