July 23, 2024 9:54 PM

printer

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے 2024-25 کا مرکزی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج نریندر مودی حکومت کی تیسری مدت کا پہلا بجٹ پیش کیا۔لوک سبھا میں 2024-25 کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عالمی سطح کی مشکلات کے باوجود بھارت کی معیشت درخشاں رہی اور یہ آنے والے برسوں میں سب سے تیز رفتار ابھرتی ہوئی معیشت ہوگی۔
وزیر اعظم کے دو لاکھ کروڑ روپئے کے پیکیج میں اگلے پانچ سال میں چار کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کیلئے روزگار اور ہنرمندی کے موقعوں کا اعلان کیا گیا ہے۔
وکست بھارت کے سلسلے میں ایک تفصیلی خاکہ پیش کرتے ہوئے بجٹ میں حکومت کی 9 ترجیحات بیان کی گئی ہیں جن میں سبھی کیلئے موقعے فراہم کئے گئے ہیں۔
اس میں زراعت، میں پیداواریت اور حالات کے تئیں مطابق، روزگار اور ہنرمندی، انسانی وسائل کی، سب کی شمولیت والی ترقی وسماجی انصاف، مصنوعات سازی اور خدمات، شہری ترقی، سب کیلئے توانائی کی فراہمی کی یقین دہانی، بنیادی ڈھانچہ، اختراع، تحقیق اور ترقی اور اگلے دور کی اصلاحات شامل ہیں۔
وزیر خزانہ نے نئے ٹیکس نظام کے تحت انکم ٹیکس میں تنخواہ یافتہ ملازمین کیلئے Standard Deduction کو پچاس ہزار روپئے سے بڑھا کر 75 ہزار روپئے کردیا ہے۔ اسی طرح، پنشن یافتگان کیلئے، فیملی پنشن پر Deduction کو 15 ہزار روپئے سے بڑھا کر 25 ہزار روپئے کردیا ہے اس سے تنخواہ پانے والے تقریباً چار کروڑ افراد اور پنشن یافتگان کو راحت ملے گی۔
حکومت نے نیا ٹیکس نظام اپنانے والوں کیلئے ٹیکس شرح کے ڈھانچے میں بھی تبدیلی کی ہے۔ ان تبدیلیوں کے نتیجے میں نئے ٹیکس نظام میں کوئی تنخواہ یافتہ ملازم، انکم ٹیکس میں 17 ہزار 500 روپئے تک کی بچت کرسکے گا۔
وزیر خزانہ نے غیرملکی کمپنیوں پر عائد کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کو 40 فیصد سے کم کرکے 35 فیصد کردیا ہے تاکہ ترقی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے غیرملکی اثاثے کو راغب کیا جاسکے۔
حکومت نے سبھی طبقے کے سرمایہ کاروں کیلئے نام نہاد Angel ٹیکس کو ختم کردیا ہے تاکہ بھارت کے اسٹارٹ اپ ایکونظام اور کاروباری کے جذبے کو فروغ دیا جاسکے۔
حکومت نے اثاثوں میں اضافے کیلئے ٹیکس نظام کو بھی آسان بنایا ہے۔
کچھ مالی اثاثوں پر قلیل مدتی فائدوں سے ٹیکس کی شرح میں 20 فیصد اضافہ ہوگا۔ دوسری طرف سبھی مالی اور غیرمالی اثاثوں پر قلیل مدتی فائدوں سے ساڑھے 12 فیصد کی ٹیکس شرح میں اضافہ ہوگا۔
محترمہ سیتا رمن نے کچھ مالی اثاثوں پر حاصل ہونے والے فائدوں پر استثنیٰ کا حد میں اضافہ کیا ہے۔ اب یہ شرح کم اور اوسط آمدنی والے طبقوں کے فائدے کیلئے ایک لاکھ 25 ہزار روپئے سالانہ ہوگی۔ اِس سال کے بجٹ میں زراعت اور متعلقہ شعبوں کیلئے ایک لاکھ 52 ہزار کروڑ روپئے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے دو سال میں ملک کے ایک کروڑ کسان، سرٹیفکیشن اور برانڈنگ کے ذریعے قدرتی کاشت کرنے لگیں گے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت امداد باہمی کے شعبے کی منظم اور ہمہ جہت ترقی کیلئے ایک قومی پالیسی وضع کرے گی۔ حکومت روزگار کے پہلے چار سال میں مینوفیکچرنگ شعبے میں اضافی روزگار کیلئے ترغیب دے گی۔ EPFO کی رقم کے سلسلے میں 30 لاکھ نوجوانوں اور ان کے آجروں کو ترغیب دی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے ہاؤسنگ شعبے کیلئے بہت سی تجاویز کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے دیہی اور شہری علاقوں میں PM آواس یوجنا کے تحت تین کروڑ اضافی مکانات کا اعلان کیا گیا ہے، جس کیلئے ضروری اخراجات کی رقم مختص کی جارہی ہے۔ خواتین کی قیادت والی ترقی کو فروغ دینے کیلئے بھی بجٹ میں تین لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کی رقم مختص کی گئی ہے۔ یہ رقم خواتین اور لڑکیوں کے فائدے والی اسکیموں کیلئے مختص کی گئی ہے۔
2024-25کے مرکزی بجٹ میں حکومت نے قبائلی برادریوں کے، سماجی واقتصادی حالات بہتر بنانے کیلئے مختلف اقدامات کا ذکر کیا ہے۔ دیہی بنیادی ڈھانچے سمیت دیہی ترقی کیلئے دو اعشاریہ چھ چھ لاکھ کروڑ روپئے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ انڈیا پوسٹ پیمنٹ بینک کی مزید 100 شاخیں شمال مشرقی خطے میں قائم کی جائیں گی تاکہ بینکنگ خدمات میں توسیع کی جائے۔

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں