ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

February 13, 2025 9:43 PM

printer

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ حکومت نے کسی سیکٹر جاتی مختص رقم میں کوئی کٹوتی نہیں کی ہے۔ وہ راجیہ سبھا میں مرکزی بجٹ پر بحث کا جواب دے رہی تھیں

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج کہا کہ حکومت نے مرکزی بجٹ 2025-26 میں کسی بھی سیکٹر جاتی مختص رقم میں کوئی کٹوتی نہیں ہے۔ راجیہ سبھا میں بجٹ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے محترمہ رمن نے کہا کہ بجٹ کا مقصد، نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کے علاوہ نشو ونما کو رفتار بخشنا ہے۔ وزیر موصوفہ نے کہا کہ موثر کیپٹل اخراجات میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے جیسا کہ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے تحت بھارت اب اعلیٰ عالمی معیشتوں کے مابین پانچویں مقام پر ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے بجٹ میں قلیل مدتی قرضوں میں وسیع کٹوتی کی گئی ہے کہ نجی شعبے کیلئے مارکیٹ میں وسیع تر لکویڈیٹی کو یقینی بنایا جاسکے۔
افراطِ زر کے سوال سے متعلق وزیر موصوفہ نے کہا کہ گذشتہ روز جاری اعداد وشمار کے مطابق جنوری 2025 میں CPI اشاریہ پانچ اعشاریہ دو دو فیصد سے کم ہوکر چار اعشاریہ تین ایک فیصد ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب اشاریہ RBI کے کمتر افراطِ زر کے نشانے سے قریب ہے۔ اس سے قبل بحث میں حصہ لیتے ہوئے BJP کی رکن پارلیمنٹ درشنا سنگھ نے کہا کہ یہ بجٹ وکست بھارت 2047 کا روڈ میپ ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے حکومت کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ منریگا کیلئے بجٹ جاتی مختص رقم میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بجٹ میں افراطِ زر کے معاملے پر توجہ مرکوز نہیں کی گئی ہے۔ بحث کے دوران، دیگر بہت سے اراکین نے بھی حصہ لیا۔
آج لوک سبھا میں آمدنی ٹیکس بل 2025 پیش کیا گیا۔ اس بل کا مقصد آمدنی ٹیکس سے تعلق رکھنے والے قانون کو مستحکم کرنا اور اس میں ترمیم کرنا ہے۔ وزیر خزانہ محترمہ سیتارمن نے اس بل کو لوک سبھا میں پیش کیا۔ بل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نئے قانون میں موجودہ قانون کے مقابلے میں کم دفعات اور چیپٹرز ہیں نیز یہ کہ اسے عام آدمی کو سمجھنے کیلئے آسان بنایا گیا ہے۔ محترمہ سیتارمن نے تجویز کیا کہ اس بل کو مزید جانچ پڑتال کیلئے پارلیمنٹ کی منتخبہ کمیٹی کو بھیجنا چاہئے اور اس کے مطابق کمیٹی پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس کے پہلے روز اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ وزیر موصوفہ نے بل پر اپوزیشن کے کچھ اراکین پارلیمنٹ کے ذریعے اٹھائے اعتراضات کو بھی مسترد کردیا۔
انھوں نے واضح کیا کہ مجوزہ بل میں دفعات کی تعداد 536 ہے جبکہ آمدنی ٹیکس قانون 1961 میں 819 دفعات تھیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ قانون کے مقابلے میں مجوزہ قانون میں الفاظ کی تعداد تقریباً نصف ہے۔
آمدنی ٹیکس بل 2025 کو لوک سبھا میں متعارف کرایا جانا موجودہ انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کی زبان اور ڈھانچے کو سہل بنانے کی جانب ایک نمایاں قدم ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے واضح کیا کہ مجوزہ بل کا مقصد قانون کو مزید قابل رسائی بنانا اور ٹھوس ترمیمات کرنا، ساتھ ہی اور زیادہ وضاحت کرتے ہوئے غیر ضروری دفعات کو حذف کرنا ہے۔ بل میں بہتر سمجھ بوجھ کیلئے ضرورت کے مطابق ہندسوں اور فارملوں کے ذریعے مزید معقول بنایا گیا ہے۔ اس میں ٹیکس سے متعلق موجودہ اصولوں کو برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ بل کو وضع کرنے کے دوران حکومت نے ٹیکس دہندگان، کاروبار، صنعتی اداروں اور پیشہ ورانہ اداروں سمیت سبھی متعلقہ فریقین کے ساتھ وسیع صلاح مشوروں کو زیر غور رکھا تھا۔
تقریباً 21 ہزار آن لائن تجاویز پر غور کیا گیا تھا اور مطابقت کے اعتبار سے انھیں شامل کیا گیا۔ آمدنی ٹیکس بل 2025 سے حکومت کے اس عزم کی عکاسی ہوتی ہے کہ وہ ایک آسان اور واضح ٹیکس نظام کے ذریعے کاروبار میں مزید آسانی پیدا کرنے پر عہد بستہ ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں