وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج زور دے کر کہا ہے کہ حکومت مالی خسارے کے سلسلے میں کام کر رہی ہے اور وہ اِسے 2025-26 تک کم کرکے ساڑھے چار فیصد تک لے آئے گی۔ لوک سبھا میں 2024-25 کے مرکزی بجٹ اور مرکز کے زیر انتظام علاقے، جموں وکشمیر کیلئے 2024-25 کے بجٹ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ بھارت، کووڈ کے بعد، سب سے تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر ایک کو 2047 تک ایک وکست بھارت کی تعمیر کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ انھوں نے اشارہ دیا کہ بھارتی معیشت، کووڈ وبا کے بعد بھی ایک درخشاں مقام کی طرح جگمگا رہی ہے۔وزیر خزانہ نے شہریوں، متوسط طبقے کے لوگوں، چھوٹے کاروباریوں، کسانوں، معمولی کارکنوں اور تاجروں کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے پچھلے تین سال میں بھارت کو سب سے تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت بنانے میں تعاون دیا۔
انھوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کے اخراجات میں کافی زیادہ اضافہ ہوا ہے اور 2023-24 کیلئے یہ اخراجات 48 اعشاریہ دو ایک لاکھ کروڑ روپئے کے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سال 2023-24 کے مقابلے اس سال کے اخراجات تقریباً سات اعشاریہ تین فیصد زیادہ ہیں۔
وزیر خزانہ نے اشارہ کیا کہ زراعت اور کسانوں ہی بہبود کے محکمے کیلئے مختص رقم 2013-14 میں محض 21 ہزار 934 کروڑ روپئے تھی۔
انھوں نے خاص طور پر کہا کہ یہ رقم بڑھ کر اب ایک اعشاریہ دو تین لاکھ کروڑ روپئے ہوگئی ہے جو پانچ گنا زیادہ ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایم کسان اسکیم شروع ہونے سے اب تک، اس کے تحت 11 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو تین اعشاریہ دو لاکھ کروڑ روپئے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔
Site Admin | July 30, 2024 9:48 PM