وزیر خزانہ نرملا ستیا رمن نے کہا ہے کہ مرکزی بجٹ 2025، زراعت، دیہی خوشحالی اور شہری ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور اصلاحات پر زور دیتا ہے۔ کل سہ پہر نئی دلّی میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اِس بجٹ میں وکست بھارت کی راہ پر ملک کو لے جانے کے بارے میں کئی باتیں کہی گئی ہیں۔
وزیر خزانہ نے اجاگر کیا کہ عوام کی خواہش کو پیش نظر رکھتے ہوئے گزشتہ جولائی میں اعلان کردہ انکم ٹیکس کو آسان بنانے کے عمل کو پہلے ہی مکمل کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اِس سلسلے میں انکم ٹیکس سے متعلق نیا بل اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی شرحوں کو آسان بنایا جا رہا ہے اور اِسے کم کیا جا رہا ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ انکم ٹیکس میں چھوٹ کی حد کو 7 لاکھ روپے سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے کرنے سے مزید ایک کروڑ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔
حکومت نے بنیادی ڈھانچے پر مبنی ترقی کے اپنے عزم کو تقویت فراہم کرتے ہوئے مالی برس 2025-26 کے لیے مرکزی بجٹ میں سرمایہ اخراجات کے لیے 11 اعشاریہ دو ایک لاکھ کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ حکومت نے دفاع اور ریلویز کے لیے قابلِ ذکر بجٹ مختص کیے ہیں۔
اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا ہے کہ مرکزی بجٹ 2025 نے وکست بھارت کیلئے ایک واضح روڈ میپ تیار کیا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے جناب ویشنو، جن کے پاس ریلوے کی وزارت کی ذمہ داری بھی ہے، نے کہا کہ 2 اعشاریہ پانچ-دو لاکھ کروڑ روپے کے مجموعی بجٹ مختص کیے جانے کے ساتھ ریلوے کیلئے سرمایہ خرچ بہت زیادہ ہے۔