وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے آج اس بات پر زور دیا کہ اپنی قیادت کو برقرار رکھنے کیلئے، G-20 کو مکمل طور پر عالمی چیلنجوں کا بالکل درست عکاس ہونا چاہئے۔ انھوں نے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں 2025 کیلئے G-20 کے مقاصد سے متعلق G-20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے اجلاس کے دوران، یہ بات کہی۔ ڈاکٹر جئے شنکر نے زور دیا کہ G-20 کو مقابلے کی ضروریات کے بجائے تعاون کے طور طریقوں کو مقدم رکھنا چاہئے۔ قدرتی تباہی سے متعلق بین الاقوامی انتظام پر ڈاکٹر جئے شنکر نے کہا کہ بھارت تیاری، ہنگامی اقدام، بچاؤ اور تعمیر نو کیلئے مستحکم لائحہ عمل کی حمایت کرتا ہے۔ بھارت نے تباہی سے متعلق لچکدار ڈھانچے کیلئے اتحاد، CDRI کی پہل 2019 میں کی تھی۔ وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ آج CDRI میں 42 ممالک اور 7 تنظیمیں اِس کے اراکین کے طور پر شامل ہیں۔
اس سے قبل ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں G-20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے موقع پر چین کے اپنے ہم منصب Wong Yi سے ملاقات کی۔ نئی دلّی میں میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ انھوں نے باہمی تعلقات، خاص طور پر سرحدی علاقوں میں امن اور یگانگت کے انتظامیہ میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔
میٹنگ میں اپنے افتتاحی خطاب میں وزیر خارجہ ڈاکٹر جئے شنکر نے کہا کہ بھارت اور چین نے، G-20 کو ایک ادارے کے طور پر محفوظ رکھنے اور اس کا تحفظ کرنے کیلئے سخت محنت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بذاتِ خود بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کا ایک ثبوت ہے۔
Site Admin | February 21, 2025 9:41 PM
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے چین کے اپنے ہم منصب کے ساتھ کیلاش مانسرور یاترا کو پھر سے شروع کیے جانے سمیت باہمی تعلقات پر تبادلہئ خیال کیا
