وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے مختلف محاذوں پر دنیا کو درپیش پیچیدہ چیلنجوں کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے، عالمی شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔ نئی دلّی میں CII شراکت داری چوٹی کانفرنس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے عالمی معیشت میں جاری یکسر تبدیلی کو اجاگر کیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے محض انفرادی قومی کوششوں کی نہیں بلکہ اجتماعی نقطہئ نظر کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر جے شنکر نے گذشتہ دہائی میں عالمگیریت کے خلاف بڑھتی ہوئی تشویش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کئی معاشرے یہ محسوس کررہے ہیں کہ ان کی صلاحیتیں کمزور ہورہی ہیں اور معیارِ زندگی پر جمود طاری ہوگیا ہے۔ انہوں نے یوکرین تنازعے، امریکہ – چین کشیدگی اور عالمِ جنوب میں افراطِ زر، قرض اور کرنسی کے مسائل جیسے معاملات کا حوالہ دیتے ہوئے تعاون میں اضافہ کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے بھارت اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی اسٹریٹیجک ہم آہنگی کو اجاگر کیا، جس کے باعث اشتراک کے مزید مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ بھارت کے ذریعے اپنی عالمی موجودگی کو مزید مستحکم بنانے کے ساتھ ڈاکٹر جے شنکر نے بھارت کو مزید قابلِ انحصار شراکت دار بننے کے تئیں ملک کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو مزید وسیع کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ ڈاکٹر جے شنکر نے عالمی سپلائی کے سلسلے، ٹیکنالوجی اور صنعت میں بھارت کے بڑھتے ہوئے رول پر بھی تبادلہئ خیال کیا اور بھارتی برادری کی وسعت پذیر صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔
Site Admin | December 2, 2024 9:41 PM