July 27, 2024 9:45 PM

printer

وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے دہشت گردی اور سائبرجرائم سے نمٹنے کیلئے فعال کارروائی پر زور دیا ہے

وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ بھارت، مشرقی ملکوں سے رابطے بڑھانے کی اپنی پالیسی کے ذریعے آسیان کے اتحاد اور مرکزیت کو برقرار رکھے گا۔ آج Vientiane میں 14ویں مشرقی ایشیا سربراہ میٹنگ میں وزراء خارجہ کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مشرق نواز پالیسی، جس کا نویں مشرقی ایشیا سربراہ میٹنگ میں اعلان کیا گیا تھا، اُس کی ایک دہائی مکمل ہوگئی ہے۔ وزیرموصوف نے کہا کہ مشرقی ایشیا سربراہ کانفرنس کی آئندہ برس دو دہائی مکمل ہوجائیں گی اور بھارت مشرقی ایشیا سربراہ میٹنگ کے عمل کو مضبوط بنانے کیلئے اشتراک جاری رکھے گا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت، بھارت-بحرالکاہل پر آسیان کے نظریات کا ثابت قدم حامی ہے اور اس کے بھارت-بحرالکاہل پہل میں تبدیل ہونے کی ستائش کرتا ہے۔
ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ بھارت، مشرقی ایشیا سربراہ ملکوں کے اور زیادہ ممبران کے IPOI میں شامل ہونے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے مسلسل مشرقی ایشیا لائحہ عمل کیلئے تعاون کیا ہے اور ممبئی میں بحری سلامتی اور اشتراک پر منعقدہ مشرقی ایشیا سربراہ کانفرنس میں اِس کی عکاسی کی گئی تھی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ نالندہ یونیورسٹی کو تسلیم کیا جانا مشرقی ایشیا سمٹ کا ایک اہم عہد ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت عالمی خطہئ جنوب کی آواز بلند کرنے میں آسیان ممبران کی شمولیت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ چین کے جنوبی سمندر سے گذرنے والے آبی راستے بھارت-بحرالکاہل خطے کے امن، استحکام، خوشحالی اور ترقی کیلئے اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ضابطہئ عمل بین الاقوامی قوانین سے مطابقت رکھنے کے ساتھ ساتھ پختہ اور موثرہونا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت کی توجہ سرحدوں کی سکیورٹی، ایک دوسرے کے ملکوں میں جرائم سے نمٹنے، تشدد کا خاتمہ کرنے اور کنیکٹی ویٹی کے پروجیکٹوں کی پیشرفت پر مرکوز ہے۔ ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ جمہوریت کی بحالی کی خاطر بھارت کی کوششوں کو باہمی طور پر حمایت حاصل ہے۔ انھوں نے غزہ میں کشیدگی کو کم کرنے اور صبر وتحمل سے کام لینے پر بھی زور دیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت، فلسطین کے عوام کیلئے انسانی بنیاد پر مدد فراہم کرنا جاری رکھے گا۔ انھوں نے بحرِ احمر میں کمرشیل جہازوں پر حملوں پر بھی تشویش ظاہر کی۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت غیرجانبدارانہ طور پر بحری جہازوں کے تحفظ اور سکیورٹی کو یقینی بنانے میں اشتراک کر رہا ہے۔ یوکرین جنگ کے بارے میں ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ بھارت نے بات چیت اور سفارتکاری کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ صرف بین الاقوامی اشتراک سے ہی مشترکہ عالمی مفادات کا تحفظ کیا جاسکتا ہے اور عالمی سطح پر خوشحالی کو فروغ حاصل ہوسکتا ہے۔ آج Lao PDR میں Vientiane میں آسیان کے 31ویں علاقائی فورم میں شرکت کرتے ہوئے انھوں نے اِس بات پر زور دیا کہ ہمیں دہشت گردی، خواہ وہ کسی بھی شکل میں ہو، اُس کا مقابلہ کرنے، دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور اقوام متحدہ کی جانب سے ممنوع قرار دی گئی دہشت گرد تنظیموں کی مالی اعانت کرنے والے نیٹ ورک کو نیست ونابود کرنے اور سائبرجرائم سے نمٹنے کیلئے فعال ہونا ہوگا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں