وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے آج بھارت اور جرمنی کے درمیان وسیع تر دفاعی تعاون نیز یوروپی ملکوں پر برآمداتی کنٹرول میں سہولت فراہم کرنے پر زور دیا۔ برلن میں جرمن دفتر خارجہ کی سفیروں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ دفاعی تعاون پر وسیع تر غور کیا جانا چاہئے، خاص طور پر، اِس لئے کہ اِس شعبے میں بھارت کا نجی شعبہ توسیع کر رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ جرمنی کو بھارت-بحرالکاہل میں وسیع تر دلچسپی لینی چاہئے، اسی طرح سے جیسے کہ بھارت، یورو-ایٹلانٹک میں رکھتا ہے۔ انھوں نے اجاگر کیا کہ مصنوعی ذہانت، الیکٹرک موبیلٹی، گرین ہائیڈروجن، خلاء اور سیمی کنڈکٹرس، تعاون کے شعبے ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ بھارت کاروباری اعتبار سے چین کے قریب نہیں ہے بلکہ بیجنگ کے ساتھ کاروبار کرنے کے شرائط اصل معاملہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ معاملہ پیچیدہ ہے اور بلیک اینڈ وہائٹ نہیں ہے۔
وزیر خارجہ نے برلن میں آج، جرمنی کے اپنے ہم منصب Annalena Baerbock سے بات چیت کی۔ بات چیت کے بعد ایک پریس بیان میں ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ اُنہوں نے کئی موضوعات پر گفتگو کی، جس میں مغربی ایشیا کی صورتحال، خاص طور پر غزہ تنازعے اور اس کے مضمرات شامل ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے بھارت- جرمنی اہم شراکت داری کا بھی جائزہ لیا، جس میں تجارت و سرمایہ کاری، ماحولیات کیلئے سازگار اور پائیدار ترقی، ہنرمند کارکنوں کی ایک دوسرے کے ملکوں میں آمد و رفت، ٹیکنالوجی اور دفاع و سیکیورٹی پر توجہ دی گئی۔ انہوں نے عالمی معاملات اور اقوام متحدہ میں اصلاحات پر بھی بات چیت کی۔ایک اور تقریب میں وزیر خارجہ ڈاکٹر جے شنکر نے بھارت اور جرمنی کے درمیان اور زیادہ دفاعی تعاون کیلئے کہا۔ انہوں نے اِس یوروپی ملک سے زور دے کر کہا کہ وہ برآمدات پر کنٹرول کو کم کرے۔برلن میں جرمنی کے خارجہ دفتر کی، سفارتکاروں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ دفاعی تعاون میں، خاص طور پر بھارت کے پرائیویٹ شعبے کی توسیع کو اور زیادہ اہمیت دی جانی چاہیے۔
Site Admin | September 10, 2024 10:02 PM