وزیر خارجہ ایس جے شنکر Manama مذاکرات میں شرکت کیلئے بحرین کی راجدھانی منامہ پہنچ گئے ہیں۔ بحرین کے وزیر خارجہ عبدالطیف بن راشد اَل Zayani نے ڈاکٹر جے شنکر کا خیرمقدم کیا۔ منامہ مذاکرات دہشت گردی سے مقابلہ کرنے کی حکمتِ عملی سے لے کر علاقائی تنازعات کے سفارتی حل تک پیچیدہ سکیورٹی معاملات پر توجہ دینے کا ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں ڈاکٹر جے شنکر نے قطر کی راجدھانی دوحہ میں کئی اہم سفارتی میٹنگوں میں حصہ لیا اور علاقائی اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے بھارت کے سرگرم موقف کو اجاگر کیا۔
ڈاکٹر جے شنکر نے قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاثم الثانی کے ساتھ بات چیت کی۔ اِس میں باہمی تعلقات کے مختلف پہلو اور غزہ اور شام میں جاری بحران سمیت اہم علاقائی امور زیرِ غور آئے۔ انہوں نے قطر کے کامرس اور صنعتوں کے وزیر شیخ فیصل کے ساتھ بھی میٹنگ کی، جس میں اقتصادی رابطوں کو مستحکم بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اِس کے علاوہ، ڈاکٹر جے شنکر نے عالمی اقتصادی فورم کے صدر اور سائپرس کے وزیر خارجہ کے ساتھ بھی ملاقات کی، جس میں عالمی اقتصادی چیلنجوں اور بحرِ روم کے اطراف واقع ملکوں کے حالات و واقعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دوحہ میں ایک پینل مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا کہ امریکی ڈالر کے مقابلے ایک نئی کرنسی شروع کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ BRICS ملکوں کا امریکی ڈالر کو کمزور کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اِس سے قبل امریکہ کے منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے یہ کہا تھا کہ اگر BRICS ملکوں نے ایک مشترکہ کرنسی کے سلسلے میں کوئی قدم اٹھایا تو وہ 100 فیصد محصول عائد کردیں گے۔ x