وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے عالمی تنازعات کے حل کیلئے مزید اختراعی اور سب کی شراکت والی سفارتکاری کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انھوں نے روس-یوکرین تنازع کے سلسلے میں جنگی صورتحال جاری رہنے کے مقابلے، مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر جئے شنکر Doha Forum-2024 میں ”نئے دور میں تنازع سے متعلق ثالثی“ کے موضوع پر ایک پینل ڈِسکشن سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیر موصوف نے روس-یوکرین تنازع کے سلسلے میں بھارت کے متوازن کردار کے بارے میں بات کی اور عالمی جنوب کے تئیں حمایت ظاہر کی جو بڑھتی ہوئی قیمتوں سے متاثر ہے۔وزیر موصوف نے بھارت کے رول کے متعلق کہا کہ یہ کوئی روایتی ثالثی کا کردار نہیں، بلکہ مذاکرات کے تسہیل کار کا کردار ہے۔ جس کے ذریعے تنازع کے سبب اقتصادی نتائج سے متاثر 125 ممالک کے مفادات کی نمائندگی ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت اِس معاملے سے وابستہ تمام ممالک کے لیڈروں کے ساتھ وابستگی کی سفارتی کوششیں کر رہا ہے۔ ڈاکٹر جئے شنکر نے بھارت نیز عالمی مفادات پر علاقائی عدم استحکام کے خاطر خواہ اثرات کو اجاگر کیا۔
انھوں نے اِس معاملے پر مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ 22واں Doha Forum کا آج آغاز ہوا، جس کا موضوع ہے: ”ضروری اختراعات“۔اِس تقریب میں 150 سے زیادہ ملکوں سے چار ہزار 500 شرکاء شرکت کر رہے ہیں۔
Site Admin | December 7, 2024 9:43 PM
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے عالمی تنازعات کے حل کیلئے مزید اختراعی اور سب کی شراکت والی سفارتکاری کی ضرورت پر زور دیا ہے
