ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

October 23, 2024 9:55 PM

printer

وزیر اعظم نے بھارت اور چین کے درمیان اختلافات اور تنازعات کو مناسب طریقے سے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا

وزیر اعظم نے بھارت اور چین کے درمیان اختلافات اور تنازعات کو مناسب طریقے سے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اِن کی وجہ سے امن اور سکون کی صورتحال متاثر نہیں ہونے دینی چاہیئے۔ جناب مودی نے کزان میں 16ویں برکس سربراہ کانفرنس کے موقع پر چین کے صدر Xi Jinping سے باہمی میٹنگ کی۔ میٹنگ کے دوران دونوں لیڈروں نے اِس بات کی توثیق کی کہ بھارت اور چین کے درمیان مستحکم، پیشگوئی کے قابل اور پُرامن باہمی تعلقات کا علاقائی اور عالمگیر امن اور خوشحالی پر مثبت اثر پڑے گا۔ دونوں لیڈروں نے باہمی تعلقات کو کلیدی اور طویل مدتی تناظر سے بلند کرکے اِسے کلیدی نوعیت کے مذاکرات پر مبنی تعلقات تک پہنچانے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا اور ترقیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے تعاون کے راستے تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ملک کھلے دِل کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔

بعد میں جناب مودی نے کہا کہ بھارت اور چین کے تعلقات ہمارے ملکوں کے عوام کیلئے بے حد اہم ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری ایک پوسٹ میں کہا کہ باہمی اعتماد، باہمی احترام اور باہمی حساسیت پر مبنی جذبہ، باہمی تعلقات کیلئے رہنمائی کرے گا۔

کزان میں میٹنگ کے بارے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے، خارجہ سکریٹری وکرم مِسری نے بتایا کہ یہ میٹنگ ایک ایسے وقت ہوئی ہے کہ جب تنازعے کی صورتحال سے پیچھے ہٹنے اور گشت کئے جانے سے متعلق اتفاقِ رائے ہوا ہے اور اُن معاملات کے حل کی جانب بڑھے ہیں، جو 2020 میں بھارت اور چین کے سرحدی علاقوں میں پیش آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے یہ بات کہی کہ بھارت – چین سرحد کے سوال پر خصوصی نمائندوں کا اِس حل کے تعلق سے انتہائی اہم رول ہے۔

جناب مودی کے ساتھ باہمی میٹنگ کے دوران چین کے صدر نے کہا کہ دونوں ملکوں کیلئے یہ بہت ضروری ہے کہ زیادہ مذاکرات اور تعاون ہو۔ اختلافات اور نہ اتفاقیوں کو ٹھیک طریقے سے دور کیا جائے اور ہر ایک کی ترقیاتی امنگوں کی جستجو کیلئے سہولت بہم پہنچائی جائے۔

اِس سے قبل وزیر اعظم نے برکس ملکوں سے کہا کہ وہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کو فنڈ فراہم کرنے کے معاملے سے نمٹنے کیلئے متحد ہوں اور مضبوطی کے ساتھ تعاون کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اِس طرح کے سنجیدہ معاملے پر دوہرے معیار اختیار کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ کزان میں 16ویں برکس سربراہ کانفرنس کے اختتامی مکمل اجلاس کے موقع پر جناب مودی نے نوجوانوں کے مابین بنیاد پرستی کی روک تھام کیلئے سرگرم اقدامات اٹھائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ میں بین الاقوامی دہشت گردی کے موضوع پر جامع کنونشن کے التواء میں پڑے معاملے کے سلسلے میں مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے اِس بات کو بھی اجاگر کیا کہ سائبر سکیورٹی اور محفوظ اور سلامت مصنوعی ذہانت کیلئے عالمی ضوابط کے سلسلے میں کام کئے جانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سائبر سکیورٹی، Deep Fake اور ٹیکنالوجی کے عہد میں غلط معلومات کے نئے چیلنجوں کے تناظر میں برکس سے کئی توقعات وابستہ ہوگئی ہیں۔

بعد میں برکس سربراہوں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ برکس عالمِ انسانیت کے 40 فیصد اور معیشت کے تقریباً 30 فیصد کی نمائندگی کرتا ہے اور اِس گروپ میں پچھلی دو دہائیوں میں کئی سنگِ میل حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے اِس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ تنظیم آنے والے زمانے میں عالمگیر چیلنجوں کا سامنا کرنے کے تعلق سے زیادہ موثر وسیلے کے طور پر ابھرکر سامنے آئے گی۔ جناب مودی نے برازیل کے صدر Lula Da Silva کے برکس کے نئے صدر کے طور پر اپنی حمایت کا بھی اظہار کیا۔

بھارت کے Unified Payment Interface-UPI کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بھارت کی کامیابی کی ایک بڑی داستان ہے، جسے کئی ملکوں نے اختیار کیا ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی شمسی اتحاد، قدرتی آفات سے مزاحم بنیادی ڈھانچے اور ایک پیڑ ماں کے نام جیسی کئی اسکیموں کے بارے میں بات کی۔

وزیر اعظم کزان کے کامیاب دورے کے بعد وطن واپس روانہ ہو گئے ہیں۔ xxx

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں