بھارت اور امریکہ نے اکیسویں صدی میں بڑے پیمانے پر دفاعی شراکت داری کے مقصد سے، دس سال کی مدت والے ایک نئے فریم ورک کا اعلان کیا ہے۔ اس فریم ورک پر 2025 سے 2035 تک عمل کیا جائے گا، جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان دفاع کو مستحکم کرنا ہے۔ یہ فیصلہ واشنگٹن ڈی سی میں وزیراعظم نریندر مودی کی، امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا گیا۔
ایک مشترکہ بیان میں دونوں رہنماؤں نے یہ طے کیا کہ امریکہ بھارت کے ساتھ دفاعی سازوسامان کی فروخت اور اِسے مل کر تیار کرنے کے کام کو توسیع دے گا تاکہ مل کر کام کرنے اور دفاعی صنعت کے تعاون میں مزید استحکام پیدا ہو۔
رہنماؤں نے امریکہ-بھارت تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا بھی عزم کیا تاکہ ترقی میں تیزی آئے اور شفافیت، قومی سلامتی اور روزگار کے مزید موقعوں کی یقین دہانی ہو۔ہمارے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ ایک اہم قدم کے طور پر بھارت اور امریکہ نے دوطرفہ تجارت کو، 2030 تک دوگناکرکے 500 ارب ڈالرس کی سطح تک لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھارت اورامریکہ کے درمیان تعاون اور اشتراک سے ایک بہتر دنیا تشکیل پاسکتی ہے۔
بھارت اور امریکہ نے اِس بات سے بھی اتفاق کیا ہے کہ سرحد پار سے کی جانے والی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ٹھوس قدم کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے خاص طور پر کہا کہ سرحد پار کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مل کر کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔
ملاقات کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت اور امریکہ نے اس بات سے بھی اتفاق کیا ہے کہ سب سے بڑے تجارتی راستوں میں سے ایک، بھارت-مشرقی وسطیٰ-یوروپ اقتصادی راہداری تعمیر کرنے میں مل کر کام کرنے سے مدد ملے گی۔ انہوں نے ایک بنیادی نوعیت کے معاہدے کا اعلان کیا جس کا مقصد امریکہ کی طرف سے بھارت کو تیل اور قدرتی گیس سپلائی کرنے والا کا ایک سرکردہ ملک بنانا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت اور تھائی لینڈ کے درمیان گہرے ثقافتی رشتے ہیں جو 2 ہزار سال دیرینہ ہیں۔تھائی لینڈ میں منعقدہ سمواد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ بھارت کی مشرق نواز پالیسی اور تھائی لینڈ کی مغرب نواز پالیسی ایک دوسرے کی تکمیل ہے جس سے باہمی ترقی اور خوشحالی میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس، دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات میں کامیابی کا ایک اور باب ہے۔وزیراعظم مودی نے خاص طور پر کہا کہ تھائی لینڈ، ایک مالامال ثقافت، تاریخ اور وراثت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک، ایشیا کی مشترک فلسفیانہ اور روحانی روایتوں کی ایک خوبصورت مثال ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اِس کانفرنس سے اِس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ ایشیائی صدی، محض معاشی اقدار کی وجہ سے نہیں بلکہ یہ سماجی اقدار کی بنیاد پر بھی اہم ہے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا ہے کہ بھگوان بُدھ کی تعلیمات، ایک پُرامن اور ترقی پسند دور کی تشکیل میں دنیا کی رہنمائی کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تنازعات، عوام اور ملکوں سے بھی آگے بڑھ گئے ہیں، جب انسانیت، فطرت سے لگاتار ٹکرارہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اِس کی وجہ سے ایک ایسا ماحولیاتی بحران پیدا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے ہمارے کرہئ ارض کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔X