آج وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت کا ترقی کا ماڈل ”ملک اوّل“ ہے، جو خوشنودی کے بجائے ”اطمینان“ پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام نے اِس ماڈل کی آزمائش کی ہے، اُسے سمجھا ہے اور اس کی حمایت کی ہے اور اس لئے اُن کی حکومت کو تیسری مرتبہ منتخب کیا ہے۔ وزیراعظم، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطاب پر شکریے کی تحریک سے متعلق بحث کا جواب دے رہے تھے۔ کانگریس کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکمرانی کا سب کا ساتھ، سب کا وکاس ماڈل کانگریس کیلئے قابل قبول نہیں ہے کیونکہ یہ مکمل پارٹی ایک ہی خاندان تک محدود ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ ایک ترقی پذیر ملک سے ایک ترقی یافتہ ملک کا سفر بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے ہوکر گذرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے 25 کروڑ افراد غریبی سے چھٹکارا حاصل کرچکے ہیں اور NEO متوسط طبقے کا حصہ بن گئے ہیں۔ جناب مودی نے مدرا یوجنا اور اسٹارٹ اپ انڈیا اسکیم کے بارے میں یہ کہتے ہوئے یہ بات کی کہ یہ اقدامات لاکھوں لوگوں کے خوابوں کی تعبیر کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے نشوونما کو فروغ دینے کیلئے مہارت کے فروغ، مالیاتی شمولیت اور صنعتکاری کو ترجیح دی ہے۔
وزیر اعظم کے جواب کے بعد ایوانِ بالا نے، اپوزیشن کے بہت سے اراکین پارلیمنٹ کی ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے، صدر کے خطاب پر شکریے کی تحریک کو منظوری دے دی۔ بعد میں، راجیہ سبھا کا اجلاس دن بھر کیلئے ملتوی کردیا گیا۔
Site Admin | February 6, 2025 9:32 PM
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت کی ترقی کا ماڈل، ’ملک پہلے‘ ہے، جس میں خوشنودی کی بجائے ’اطمینان‘ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے
