وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دیا ہے کہ بھگوان بدھ کی تعلیمات نہ صرف مفید بلکہ آج کی دنیا کے لیے ضروری ہیں۔ 21ویں صدی میں عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے عدم استحکام کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں دیے گئے اپنے پیغام کا اعادہ کیا۔ جناب مودی نے کہا کہ بھارت نے دنیا کو یُدھ نہیں بلکہ بھگوان بدھ دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کو اپنے مسائل کا حل بھگوان بدھ کی تعلیمات میں ملے گا، نہ کہ جنگ میں۔ انہوں نے دنیا سے کہا کہ وہ بدھ سے سیکھیں، جنگ کو مسترد کریں اور امن کی راہ ہموار کریں۔ وزیر اعظم آج نئی دلّی میں بین الاقوامی Abhidhamma دِوس اور پالی زبان کو کلاسیکی زبان کے طور پر تسلیم کیے جانے سے متعلق تقریبات کے دوران ایک پروگرام میں اظہار خیال کر رہے تھے۔
وزیر اعظم مودی نے زور دیا کہ زبان، ادب، آرٹ اور روحانیت جیسے ثقافتی ستون ایک ملک کی شناخت بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت، امرت کال نامی ایک کایہ پلٹ کے سفر پر روانہ ہو گیا ہے، جو 2047 میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھگوان بدھ کی دانش مندی سے رہنمائی حاصل کر کے ملک کی ترقی کا خاکہ غیر متوقع اور مثبت تبدیلی لائے گا۔ جناب مودی نے کہا کہ مرکزی سرکار نے پالی زبان کو کلاسیکی زبان کا درجہ دیا ہے اور اس وجہ سے اس سال Abhidhamma دِوس کی تقریبات تاریخی حیثیت کی حامل ہے۔ کئی ماہرین تعلیم اور اسکالروں نے پالی زبان کو کلاسیکی زبان کا درجہ دیے جانے کے سرکار کے حالیہ فیصلے کی ستائش کی ہے۔
آکاشوانی نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک اسکالر ڈاکٹرBhadant راہل نے یہ کہتے ہوئے اس فیصلے کی ستائش کی کہ اس سے پالی زبان کے تئیں عوام میں بیداری آئے گی اور ملک کے نوجوان اس سے فائدہ اُٹھائیں گے۔
تاریخ کی ایک طالبہ چھایہ نے بھی پالی زبان کو کلاسیکی زبان کا درجہ دیے جانے کے سرکار کے فیصلے کی ستائش کی ہے۔×