بھارت کی شمسی توانائی کی صلاحیتوں میں گذشتہ 10 برس میں 32 گنا اضافہ ہوا ہے اور اِس رفتار سے ہونے والے اضافے سے 2030 تک 500 گیگاواٹ کی غیر فوصل صلاحیت حاصل کرنے میں ملک کو مدد ملے گی۔ یہ بات وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی دلّی میں ہونے والے دو روزہ پہلے بین الاقوامی شمسی فیسٹیول سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جناب مودی نے کہا کہ بھارت نے گذشتہ چند برسوں میں ماحولیات کو نقصان نہ پہنچانے والی توانائی کے شعبے میں زبردست جست لگائی ہے اور قابلِ تجدید توانائی کے سلسلے میں پیرس میں کئے جانے والے عہد کو پورا کرنے والا G-20 کا پہلا ملک ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2015 میں قائم کیا گیا بین الاقوامی شمسی اتحاد کافی مستحکم ہورہا ہے اور مختصر مدت میں 100 ممالک اِس کے رکن بن گئے ہیں۔اپنے خطاب میں جناب مودی نے کہا کہ ویدوں کا سب سے مقبول منتر سورج کے بارے میں ہے اور آج بھی لاکھوں بھارتی روزانہ اس کا جاپ کرتے ہیں۔ اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے شمسی توانائی والے مستقبل کی جانب بڑھنے کیلئے مل کر کوششیں کئے جانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت صدیوں سے شمسی توانائی کو بروئے کار لا رہا ہے اور اس کا ارتقاء نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہوا ہے۔ بین الاقوامی شمسی اتحاد ایک بین الاقوامی تنظیم ہے، جو دنیا بھر میں توانائی تک رسائی کو بہتر بنانے کیلئے حکومتوں کے ساتھ کام کرتی ہے اور کاربن کے اخراج کو ختم کرنے کی غرض سے شمسی توانائی کو فروغ دے رہی ہے۔
Site Admin | September 5, 2024 3:07 PM
وزیر اعظم نریندر مودی نے ورچوئل وسیلے سے دلی میں پہلے بین الاقوامی شمسی فیسٹول سے خطاب کیا
