وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی ترقی میں متوسط طبقے کے کردار کی ستائش کی ہے اور کہا ہے کہ اُن کی اُمنگیں ملک کی ترقی کو نئی جہت دے رہی ہیں۔ کل راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے سلسلے میں بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے متوسط طبقے کے ہاتھوں میں زیادہ رقم دے کر اُنہیں بااختیار بنانے کے حکومت کے فیصلے کو اُجاگر کیا۔ جناب مودی نے کہا کہ ملک میں ایک نیا متوسط طبقہ اُبھر کر سامنے آیا ہے اور اُن کی حکومت اس نئے متوسط طبقے کے لیے مضبوط ارادوں کے ساتھ پوری طرح کھڑی ہے۔
کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکمرانی کا ’سب کا ساتھ سب کا وِکاس‘ کا ماڈل پوری پارٹی کی حیثیت سے کانگریس کی سمجھ سے باہر ہے اور کانگریس پارٹی ایک کنبے کے لیے وقف ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ BJP کی قیادت میں NDA حکومت کا ترقی کا ماڈل ملک پہلے ہے، جو خوشامدانہ پالیسی کے بجائے اطمینان پر توجہ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے اُن کی حکومت کے ترقی کے ماڈل ’ملک اوّل‘ کی حمایت کی ہے، اُسے سمجھا ہے اور اُس کو آزمایہ ہے۔ اس لیے عوام نے اُن کی حکومت کو تیسری مرتبہ بھی مینڈیٹ دیا ہے۔ وزیر اعظم کے جواب کے بعد ایوانِ بالا نے صدر کے خطبے پر شکریہ کی تحریک کو منظور کر لیا اور صورتی رائے دہی کے ذریعے اپوزیشن کے بہت سے ارکانِ پارلیمنٹ کی ترمیمات کو ردّ کر دیا۔×