September 16, 2024 2:47 PM

printer

وزیر اعظم نریندر مودی نے ماحولیات کے لیے سازگار ترقی کے تئیں بھارت کے عہد کو دوہرایا ہے

وزیراعظم نریندر مودی نے ماحولیات کے لیے سازگار ترقی اور Net Zero نشانہ حاصل کرنے کے بھارت کے عہد کو دوہرایا ہے۔ وہ چوتھی RE Invest عالمی قابل تجدید توانائی کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد اظہار خیال کررہے تھے۔ وزیراعظم نے گاندھی نگر میں مہماتما مندر کے مقام پر ”پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا“ ملک کے نام وقف بھی کی۔   جناب مودی نے کہا کہ ایک ترقی پذیر ملک ہونے کے باوجود بھارت نے آب و ہوا سے متعلق پیرس میں کیے گئے وعدوں کو طے شدہ وقت سے 9 سال پہلے ہی پورا کرلیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ بھارت نے اپنی گرین منتقلی کو عوام کی تحریک بنا دیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ”PM سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا“ سے ملک میں ہر گھر بجلی تیار کرنے والا ایک مرکز بن جائے گا۔

 ایک کروڑ سے زیادہ افراد نے”PM سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا“ کے لیے اِندراج کرایاہے اور مذکورہ اسکیم کے تحت تین لاکھ سے زیادہ مکانوں میں شمسی پینل لگائے گئے ہیں۔

جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں نوجوانوں کے لیے روزگار اور ہنر مندی کے وافر مواقع دستیاب ہیں۔

اِس سے پہلے آج وزیراعظم نے گاندھی نگر میں PM سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا سے مستفید ہونے والے افراد کے ساتھ گفتگو کی۔

کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے ماحولیات کے لیے   ساز گار توانائی کے شعبے میں بھارت کی نمایاں پیشرفت کو اُجاگر کیا۔

انھوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں بھارت میں 86 فیصد شرح ترقی ریکارڈ کی گئی ہے۔

گجرات کے وزیراعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے بھی قابل تجدید توانائی کے شعبے میں گجرات کو ایک سرکردہ ریاست بنانے کے اپنی سرکار کے عہد کو دوہرایا۔

قابل تجدید توانائی کی چوتھی عالمی کانفرنس اور نمائش   Re Invest کا اہتمام نئی اور قابل تجدید توانائی کی مرکزی وزارت نے کیا ہے۔

اِس کانفرنس سے مذکورہ شعبے میں بھارت کی شاندار ترقی کو اُجاگر کیا جاسکے گا۔

اِس تین روزہ کانفرنس میں چالیس سے زیادہ اجلاس ہوں گے اور اختراعی Financing، گرین ہائیڈروجن اور توانائی سے متعلق مستقبل کے حل کے موضوعات پر خصوصی مذاکرے بھی ہوں گے۔ 140 ملکوں کے تقریباً دَس ہزار مندوبین اِس کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں