وزیر اعظم نریندر مودی نے آج لوگوں سے جھوٹے وعدے کرنے کے معاملے میں کانگریس کی نکتہ چینی کی۔ سوشل میڈیا پر جاری کئی پوسٹوں میں جناب مودی نے الزام لگایا کہ ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگ اِس بات کو سمجھنے لگے ہیں کہ کانگریس کو ووٹ دینا، عدم حکمرانی، خراب معاشیات اور غیر متوازی لوٹ کو ووٹ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کانگریس کے وہی پرانے جھوٹے وعدے نہیں بلکہ ترقی اور پیش رفت چاہتے ہیں۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ شہریوں کو کانگریس کی حمایت والے جھوٹے وعدوں کی ثقافت کے خلاف زیادہ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہریانہ کے عوام نے ہر طرح کے جھوٹ کو مسترد کر دیا اور ایک ایسی حکومت کو ترجیح دی جو مستحکم، ترقی کی جانب رواں اور کام کرنے پر یقین رکھنے والی ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ کانگریس پارٹی بھی اِس مشکل راہ کو خوب سمجھ رہی ہے کہ غیر حقیقی وعدے کرنا آسان ہے لیکن اُن کو ٹھیک سے نافذ کرنا، مشکل ہے یا پھر ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا موقف عوام کے سامنے بری طرح ظاہر ہوگیا ہے۔اِدھر BJP نے آج کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی سے جناب کھڑگے کے اِس مشورے کے بعد معافی کا مطالبہ کیا ہے کہ پارٹی کے ریاستی یونٹوں کو چاہیے کہ وہ صرف وہی وعدے کریں جن پر مالی اعتبار سے عمل ممکن ہے۔ نئی دلّی میں آج میڈیا سے بات کرتے ہوئے BJP کے سینئر لیڈر روی شنکر پرساد نے کہا کہ پہلی مرتبہ کانگریس نے عوام کو گمراہ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرناٹک، تلنگانہ اور ہماچل پردیش میں کانگریس کی قیادت والی حکومتیں، عوام کو دی گئی گارنٹیوں کو پورا کرنے میں مالی مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔ جناب پرساد نے کہا کہ کانگریس کے برخلاف BJP صرف وہی وعدے کرتی ہے جن کیلئے مالی دور اندیشی سے رہنمائی ملتی ہو۔ انہوں نے کہا کہ خواہ 6 ہزار روپے سالانہ کی رقم 11 کروڑ کسانوں کو منتقل کرنے کی بات ہو یا 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج مہیا کرانے کی بات ہو، BJP اپنے تمام وعدوں کو پورا کر رہی ہے۔
Site Admin | November 1, 2024 9:36 PM