September 2, 2024 9:46 AM

printer

وزیر اعظم نریندر مودی نے شدید بارش کے بعد آندھراپردیش اور تلنگانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے شدید بارش کے بعد آندھراپردیش اور تلنگانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔ دونوں ریاستوں میں سیلاب بچاؤ کاری کیلئے NDRF کی 26 ٹیمیں تعینات کی جارہی ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی نے آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے وزرائے اعلیٰ کو ریاست میں شدید بارش کے تناظر میں بحران سے نمٹنے کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ جناب مودی نے شدید بارش اور سیلاب کے تناظر میں آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندر بابو نائیڈو اور تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونتھ ریڈی سے فون پر بات کی۔ کَل حیدرآباد سمیت تلنگانہ کے مختلف علاقوں میں شدید بارش جاری رہی۔ تلنگانہ کے کھمم، محبوب آباد اور سوریہ پیٹ ضلعوں میں حالات انتہائی خراب ہیں۔ یہاں 100 سے زیادہ گاؤں سیلاب کے پانی کی زد میں آگئے ہیں۔

مزید تفصیل ہمارے نامہ نگار سے۔                                  V-C  MS Lakshmi

حیدر آباد سمیت تلنگانہ کے کئی حصوں میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ کاما ریڈی اور نظام آباد میں کل سب سے زیادہ 22 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ Khammam میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔ چھتوں اور شاہراہوں پر سیکڑوں لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ تلنگانہ کی ریاستی حکومت نے بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے، احتیاطی اقدام کے طور پر حیدرآباد اور کئی دیگر متاثرہ اضلاع میں آج تمام پرائمری اور سیکنڈری، اسکولوں میں تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ محکمہئ موسمیات نے آئندہ دو روز تک شدید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

حیدرآباد سے لکشمی کی رپورٹ کے ساتھ خبرنامے کے لے میں……

تلنگانہ میں سبھی پرائمری اور سیکنڈری اسکول آج بند ہیں۔ حیدرآباد کے ضلع کلکٹر نے طلباء کی حفاظت کو یقینی بنانے کی غرض سے احتیاطی اقدام کے طور پر اسکولوں کو بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ آندھرا پردیش بالخصوص وجے واڑہ اور آس پاس کے علاقوں میں پچھلے دو دن کے دوران غیر معمولی بارش کے سبب معمول کی زندگی متاثر ہے۔ ریاست بھر میں بارش سے متاثرہ علاقوں سے 17 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں سیلاب راحت اور بچاؤ کی کارروائیوں کیلئے قدرتی آفات کی صورت میں کام کرنے والی قومی فورس کی 26 ٹیموں کو تعینات کیا جارہا ہے۔ دونوں ریاستوں میں 12 ٹیمیں پہلے سے ہی تعینات ہیں، جبکہ مزید 14 ٹیمیں بھیجی جارہی ہیں۔×

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں