September 23, 2024 10:00 PM

printer

وزیر اعظم نریندر مودی نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی کے محفوظ اور ذمے دارانہ اور اس کے متوازن استعمال کے نظام کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ انسانیت کی کامیابی اجتماعی طاقت میں ہے نہ کہ جنگ کے میدان میں۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں آج مستقبل کے سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے عالمی اداروں میں اصلاحات کی وکالت کی تاکہ عالمی امن اور ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔
وزیراعظم نے کَل شام نیویارک میں ایک گول میز میٹنگ میں صنعتی رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔ اس کا اہتمام Massachusetts انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے کیا تھا۔
صنعتی لیڈروں سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اکیسویں صدی میں ٹیکنالوجی کا اہم رول ہے اور انسانی فلاح وبہود کیلئے جمہوری اقدار کے ساتھ ٹیکنالوجی کا توازن ضروری ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جمہوری اقدار کے بغیر ٹیکنالوجی بحران کی فضاء پیدا کرتی ہے اور بھارت ایک ایسا ملک ہے جہاں صلاحیت، جمہوریت اور مارکیٹ ہے۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ ایک خودکفیل اور مضبوط بھارت کے ترقی کے سفر میں وہ اِنہیں ایک ساتھی مسافر اور شراکت دار کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انھوں نے اِس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارت اور امریکہ کی ٹیک کمپنیاں ایک ساتھ مل کر عالمی چیلنجوں کو سلجھانے میں اہم رول ادا کریں گی۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ جب بھارت کی سب سے بڑی جمہوریت تیزی سے ترقی کرتی ہے تو یہ عالمی امن اور خوشحالی کو بھی یقینی بناتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت سرکار نے سیمی کنڈکٹر صنعت میں 15 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور بھارت اِس شعبے میں دنیا بھر سے بڑی سرمایہ کاری حاصل کر رہا ہے۔
ترقی یافتہ بھارت کی طرف، ملک کے سفر میں ٹیکنالوجی کو ایک اہم ستون قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی سرکار نے آج بھارت میں تکنیکی تال میل اور سرمایہ کاری کیلئے بے مثال امکانات پیدا کئے ہیں۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ آج بھارتی حکمرانی کا نمونہ، نہ صرف پالیسی بلکہ مستحکم اور پیشگوئی کرنے والی پالیسیوں پر مبنی ہے جو ہر شعبے میں سرمایہ کاروں کو یقین دلاتی ہیں۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں