وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت میں اناج کا فاضل ذخیرہ موجود ہے اور وہ دنیا بھر میں اناج اور تغذیہ بخش خوراک کو یقینی بنا رہا ہے۔ انہوں نے آج نئی دلّی میں زرعی ماہرینِ اقتصادیات کی 32 ویں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ جناب مودی نے کہا کہ سرکار اصلاحات اور اقدامات کی مدد سے زرعی شعبے کو مستحکم کررہی ہے۔ اِن اقدامات اور اصلاحات کا مقصد کسانوں کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ زراعت سرکار کی اقتصادی پالیسی کا مرکز ہے۔ انہوں نے اس طرف بھی توجہ دلائی کہ بھارت میں سب سے زیادہ موٹے اناج، دودھ، مسالحوں اور دالوں کی پیداوار ہوتی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ بھارت کیمیا سے مبرا نامیاتی کھیتی کو بڑھاوا دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2024-25 کے مرکزی بجٹ میں زراعت کی مسلسل ترقی پر کافی توجہ دی گئی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ سرکار نے پچھلے 10 سال کے دوران آب و ہوا کے متحمل مختلف فصلوں کی ایک ہزار 900 نئی اقسام مہیا کی ہیں۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ بھارت زرعی شعبے میں ڈجیٹل ٹیکنا لوجی استعمال کررہا ہے اور پی ایم کسان سماّن نِدھی کے تحت 10 کروڑ سے زیادہ کسانوں کے کھاتوں میں رقم منتقل کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے اس طرف بھی توجہ دلائی کہ زرعی تعلیم کیلئے ملک میں 500 سے زیادہ کالج اور 700 سے زیادہ کرشی وگیان کیندر ہیں، جو کسانوں کو ٹیکنالوجی کے بارے میں جانکاری فراہم کررہے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ گذشتہ دس برسوں میں 90 لاکھ ہیکٹیئر سے زیادہ اراضی میں آبپاشی کی سہولیات فراہم کی گئیں۔ ہمارے نامہ نگار نے خبر دی ہے کہ اِس بین الاقوامی کانفرنس میں لگ بھگ 75 ملکوں کے تقریباً ایک ہزار مندوبین شرکت کررہے ہیں۔
Site Admin | August 3, 2024 2:53 PM