September 4, 2024 10:24 AM

printer

وزیر اعظم نریندر مودی آج بندرسیری بیغاون میں، برونئی کے سلطان حاجی حسن اَلبُلقیہ سے بات چیت کریں گے۔

وزیراعظم نریندر مودی آج برونئی کے سلطان حاجی حسن اَلبُلقیہ سے بات چیت کریں گے۔ امید ہے کہ بات چیت میں دوطرفہ تعلقات کے سبھی پہلوؤں کو شامل کیا جائے گا، نیز تعاون کے نئے میدان تلاش کئے جائیں گے۔ یہ بھی امید ہے کہ بات چیت کے بعد ایک دوسرے کے ساتھ بہت سے مفاہمت ناموں پر دستخط کئے جائیں گے۔ جناب مودی، برونئی اور سنگاپور کے، دو ملکوں کے اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں کَل بندر سیری بیغاوَن پہنچے تھے۔

وزیراعظم کے وہاں پہنچنے پر ایک استقبالیے کا اہتمام کیا گیا تھا اور ولیعہد شہزادہ اور برونئی کے وزیراعظم کے دفتر میں سینئر وزیر حاجی Al-Muhtadee Billah نے اُن کا خیر مقدم کیا تھا۔ بھارت کے کسی وزیراعظم کا برونئی کا یہ پہلا دوطرفہ دورہ ہے۔ یہ دورہ ایسے وقت میں کیا جارہا ہے، جب بھارت اور برونئی کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے 40 سال پورے ہونے کا جشن منایا جارہا ہے۔ کل وزیراعظم مودی نے بندر سیری بیغاون میں بھارتی ہائی کمیشن کی نئی چانسری کا افتتاح کیا تھا۔ انہوں نے برونئی میں عمر علی سیف الدین مسجد کا بھی دورہ کیا تھا۔

بھارت اور برونئی کے درمیان گرمجوشی اور دوستی پر مبنی تعلقات رہے ہیں۔ دو طرفہ سرگرمیوں میں دفاع، تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، خلائی ٹیکنالوجی، صحت، صلاحیت سازی، ثقافت اور عوام سے عوام کے درمیان فعال تبادلے جیسے بہت سے میدان شامل ہیں۔ بھارت کو خلائی پروگرام میں، برونئی کی طرف سے قابل قدر مدد ملی ہے، جیسا کہ اس میدان میں برونئی کے ساتھ تین مفاہمت نامے کئے گئے ہیں، جو دو طرفہ تعاون میں ایک اور اہم عنصر ہے۔ دونوں ملک دفاع کے شعبے میں تعاون کیلئے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کی جانب بھی کام کررہے ہیں۔ بھارت، برونئی سے ہائیڈرو کاربن درآمد کررہا ہے۔ مستقبل میں بھارت، برونئی سے، خاص طور پر قدرتی گیس کے میدان میں طویل مدتی معاہدوں کے ساتھ مزید سپلائی حاصل کرے گا۔

سپرنا سائیکیا کی رپورٹ کے ساتھ خبرنامے کیلئے میں ……

وزیراعظم مودی دو ملکوں کے اپنے دورے کے دوسرے مرحلے کے تحت آج بعد میں سنگاپور کیلئے روانہ ہوجائیں گے۔ وہ اپنے ہم منصب Lawrence wong کی دعوت پر اس ملک کا دورہ کریں گے۔ دونوں رہنما بھارت-سنگاپور دفاعی شراکت داری کی پیش رفت کا جائزہ لیں گے اور باہمی مفاد کے علاقائی اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ وہ تقریباً 6 سال بعد سنگاپور کا دورہ کر رہے ہیں۔ سنگاپور کے ساتھ بھارت کا، بڑے پیمانے پر دفاعی تعاون ہے اور تجارت وسرمایہ کاری میں بھی لگاتار اضافہ ہورہا ہے۔ سنگاپور، آسیان میں بھارت کا سب سے بڑا تجارتی  شراکت دار اور غیر ملکی راست سرمایہ کار ہے۔×

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں