September 24, 2024 9:57 PM

printer

وزیر اعظم نریندر مودی، امریکہ کے تین روزہ کامیاب دورے کے بعد نئی دلّی واپس آگئے ہیں

وزیر اعظم نریندر مودی، امریکہ کے اپنے تین روزہ کامیاب دورے کے بعد نئی دلّی پہنچ گئے ہیں۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ امریکہ کا، ایک بامقصد دورہ تھا، جس میں ایسے مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا گیا اور ایسے بہت سے موضوعات پر توجہ دی گئی، جن کا مقصد ہمارے کرۂ ارض کو بہتر بنانا ہے۔

مصروفیتوں اور سرگرمیوں سے بھر پور اپنے دورے میں وزیر اعظم نے Delaware کے شہر وِلمنگٹن میں کواڈ رہنماؤں کی چھٹی سالانہ سربراہ کانفرنس میں شرکت کی اور نیویارک میں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مستقبل کی سربراہ کانفرنس سے خطاب کیا۔ اِن بڑی تقریبات سے الگ جناب مودی نے امریکی صدر جوبائیڈن اور کواڈ گروپ کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔

پیش ہے وزیر اعظم کے دورے کی خبریں دینے والی ہماری نامہ نگار ہیمانی رانا کی ایک تفصیلی رپورٹ۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورے کا آغاز، امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ ایک ملاقات سے کیا۔ ایک خصوصی علامت کے طور پر صدر بائیڈن نے Delaware کے مقام وِلمنگٹن میں اپنے گھر پر اِس ملاقات کی میزبانی کی۔ اِس ملاقات کے دوران دو معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں بھارت- بحر الکاہل اقتصادی معاہدہ اور بھارت- امریکہ ڈرگ پالیسی فریم ورک سے متعلق معاہدہ شامل ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کواڈ رہنماؤں کی سربراہ میٹنگ سے خطاب میں ایک آزاد، سب کی شمولیت والے اور خوشحال بھارت – بحر الکاہل خطے کیلئے، کواڈ کے عزم کو دوہرایا۔

سربراہ کانفرنس سے الگ وزیر اعظم مودی نے، جاپان کے وزیر اعظم فومیو کِشیدہ اور آسٹریلیا کے وزیر اعظم اینتھنی البانیز سے بھی دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔

اپنے دورے کے دوسرے دن وزیر اعظم نے نیویارک کے Long Island میں Nassau Coliseum میں بھارت-امریکی برادری کی ایک بڑی تقریب میں شرکت کی۔

بھارت- امریکہ دو طرفہ تعلقات میں، بھارتی برادری کے رول کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اُن کی ہنرمندی اور صلاحیتیں بے مثال ہیں۔ تقریب میں وزیر اعظم نے بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے PUSHP منتر بھی دیا۔

بعد میں وزیر اعظم نے نیویارک میں منعقدہ MIT اسکول آف انجینئرنگ کی طرف سے منعقدہ ایک گول میز کانفرنس میں نیویارک میں سرکردہ ٹیک صنعتکاروں کے ساتھ بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے بھارت میں خاص طور پر الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی مینوفیکچرنگ، سیمی کنڈکٹرز، بائیو ٹیک اور ماحول کیلئے سازگار ترقی کے شعبوں میں جاری اقتصادی یکسر تبدیلی کو اجاگر کیا اور ٹیکنالوجی کی سرکردہ شخصیتوں کو مدعو کیا کہ وہ بھارت میں سرمایہ کریں۔

نیپال کے وزیر اعظم K P شرما اولی، کویت کے ولیعہد شہزادہ شیخ صباح خالد الحماد الصباح اور فلسطین کے صدر محمود عباس کے ساتھ ییک بعد دیگرے وزیر اعظم کی دو طرفہ ملاقاتوں کے بعد ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

دورے کے تیسرے دن اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مستقل کی سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ انسانیت کی کامیابی، اجتماعی طاقت میں ہے نہ کہ میدانِ جنگ میں۔

کثیر ملکی اداروں کی اصلاحات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی اداروں کو اصلاحات کی ضرورت ہے کیونکہ اصلاحات ہی، جواز کی کُنجی ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے الگ وزیر اعظم نے نیویارک میں، یوکرین کے صدر وولودیمیر زلینسکی سے بھی بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے اُن سے کہا کہ بھارت تنازعے کے ایک دیرپا اور پُرامن حل میں سہولت پیدا کرنے کیلئے اپنے مقدور کے تحت سبھی طرح کی مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں