October 16, 2024 3:04 PM | SCO Jaishankar

printer

وزیرخارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کی چوٹی میٹنگ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پار کی دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کی کارروائیوں سے تجارت، توانائی اور عوام کے درمیان رابطوں کی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ ترقی امن اوستحکام پرمنحصر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ سرحد پر سے دہشت گردی، انتہا پسندی اورعلیحدگی پسندی کی سرگرمیاں، تجارت، توانائی، رابطے اور عوام سے عوام کے درمیان تبادلے کو فروغ دینے کی کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ ڈاکٹرجے شنکر نے آج پاکستان کے اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 23 ویں اجلاس سے خطاب کیا۔ وزیرخارجہ نے اجاگر کیا کہ موسم کے انتہائی مشکل حالات و واقعات،سپلائی چین کی غیریقینی صورتحال اور مالی اتارچڑھاؤ جیسی رکاوٹیں پہلے ہی دنیا بھرمیں ترقی کو متاثرکررہی ہیں۔ وزیر خارجہ نے قرض پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اسے ایک سنگین معاملہ قراردیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملکوں کے درمیان تعاون کی بنیاد، باہمی احترام، خودمختاری،مساوات اور علاقائی سا لمیت کو تسلیم کرنے پر ہونی چاہئے۔ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ اجتماعی کوششیں، وسائل کو متحرک کرسکتی ہیں، سرمایہ کاری کو راغب کرسکتی ہیں اور کاروباری نیٹ ورک کو وسعت دے سکتی ہیں۔ انہوں نے ماحولیاتی تحفظ اور آب وہوا سے متعلق کارروائی کو باہمی طورپر فائدہ مندکلیدی شعبوں کے طور پر شناخت کی۔ ڈاکٹرجے شنکرنے ایس سی او فریم ورک کے اندر بھارت کے عالمی اقدامات کی مطابقت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی شمسی اتحاد میں بھارت کی قیادت کو اجاگرکیا۔ انہوں نے مشن لائف یوگ اور موٹے اناج کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے ڈجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچے میں بھارت کی ترقی کو اجاگر کیا۔ اپنے خطاب میں وزیر موصوف نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کی وکالت کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ کی ساکھ اور تاثیر ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی کو یقینی بنانے پر منحصر ہے۔×

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں