وزیراعظم نریندر مودی نے برازیل کے Rio De Janerio میں G20 سربراہ میٹنگ کے موقع پر انڈونیشیا،پرتگال، اٹلی، برطانیہ اور ناروے سمیت مختلف ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ ان میٹنگوں میں کثیر رخی مفادات کے مختلف شعبوں میں تعاون کا جائزہ لینے پر ترجیح دی گئی اور باہمی تجارت اور تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ برطانیہ میں دو نئے قونصل خانوں کا اعلان ان میٹنگوں کی خاص بات رہی۔ وزیراعظم نے انڈونیشیا کے صدر Prabowo Subianto کے ساتھ باہمی میٹنگ کے دوران تجارت، سیاحت،دفاع اور کنیکٹویٹی جیسے اہم معاملات پر بات چیت کی۔ جناب مودی نے پرتگال کے وزیراعظم Luis Montenegro کے ساتھ بھی دو طرفہ میٹنگ کی جس میں دونوں لیڈروں نے قابل تجدید توانائی اور آلودگی سے پاک ہائیڈروجن کے شعبوں میں تعاون کو اجاگر کیا۔ میٹنگ میں مضبوط دفاعی تعلقات، عوام سے عوام کے رابطے اوردیگر موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایک دیگر باہمی ملاقات میں وزیراعظم نے ناروے کے وزیراعظمStore Jonas Gahr سے ملاقات کی جس میں سرمایہ کاری کے رابطے اور قابل تجدید توانائی، آلودگی سے پاک ہائیڈروجن اور سمندی معیشت جیسے شعبوں میں بہتری لانے پر بات چیت کی۔ وزیراعظم نے بھارت کی Arctic پالیسی کو باہمی روابط کا ایک مضبوط حصہ ہوتا ہے۔ بھارت یوروپی آزاد تجارت ایسوسی ایشن اور اقتصادی ساجھے داری کے سمجھوتے کے تناظر میں تجارت اور اقتصادی تعاون پر بات چیت کی گئی۔ جناب مودی نے کل رات برطانیہ کے اپنے ہم منصب Keir Starmerسے بھی ملاقات کی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ان دونوں لیڈروں کی ملاقات ہورہی ہے۔ دونوں لیڈروں نے معیشت، تجارت اور نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں پر خاص توجہ دیتے ہوئے بھارت، برطانیہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرنے کے اپنے عزم کی توثیق کی۔ جناب مودی نے فرانس کے صدر ایمینول میخواں سے ملاقات کی اور اِس سال کے شروع میں پیرس اولمپکس اور پیرالمپکس کی کامیاب میزبانی پر انھیں مبارکباد پیش کی۔ جناب مودی نے کہا کہ انھوں نے فرانس کے صدر سے اس بارے میں بات کی کہ بھارت اور فرانس خلا، توانائی، آرٹیفیشیل انٹیلی جینٹس اور مستقبل کی خاطر دیگر شعبوں میں کس طرح قریبی اشتراک کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔
Site Admin | November 19, 2024 2:37 PM